امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق کا کہنا ہےکہ حکومت نے سیاسی تلخیوں میں اضافہ کرکے سیاست اور جمہوریت کوکمزور کردیاہے،جمہوریت بچانے کے لیے اپوزیشن اور حکومت کے درمیان ڈائیلاگ ضروری ہے۔
منصورہ میں جماعت اسلامی کراچی کے وفدسےملاقات کے موقع پر گفتگو کرتے ہوئے سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ وزراءکی تبدیلی سے کوئی تبدیلی نہیں آئے گی،عوام بڑی تبدیلی دیکھنا چاہتے ہیں،وزراءکی تبدیلی ہومیو پیتھک علاج ہے،جو حکومت ڈیڑھ سال میں کچھ نہیں کرسکی وہ آئندہ کیا تیر مار لے گی،پی ٹی آئی اب بھی حقیقی احتساب سے ڈرتی ہے،غریبوں کی دعائیں رنگ لا رہی ہیں اللہ کے ہاں دیر ہے اندھیر نہیں۔
سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ لوگ حکومت سے جذباتی اعلانات او ر نعروں کی بجائے عملی اقدامات چاہتے ہیں لیکن حکومتی گاڑی میں سموگ اور فوگ والی لائٹس نہیں اس لیے اس کو کچھ سمجھ نہیں آرہا، حکومتی گاڑی منزل تک نہیں پہنچ سکتی،حکومت ایک قدم آگے اور دو قدم پیچھے جارہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ حکومت نے خود سیاسی تلخیوں میں اضافہ کرکے سیاست اور جمہوریت کوکمزور کردیاہے،جمہوریت بچانے کے لیے اپوزیشن اور حکومت کے درمیان ڈائیلاگ ضروری ہے،اختیارات کا مرکز اب بھی پردے کے پیچھے ہے،عوام کے اندر بڑھتی ہوئی بے چینی اور مایوسی حکمرانوں کی آنکھیں کھولنے کے لیے کافی ہے،
سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ مہنگائی بے روزگاری اور عدم تحفظ کے احساس نے عوام کی نیندیں حرام کر دی ہیں،اب تو متوسط طبقے کے لیے اپنی سفید پوشی کا بھرم رکھنامشکل ہورہا ہے،سردی کی شدت میں دن بد ن اضافہ ہورہا ہے اور لنڈے کے کپڑے بھی غریب کی پہنچ سے باہر ہوگئے ہیں،سردی سے ٹھٹھرتے اور بھوک سے مرتے لوگ حکمرانوں کو بددعائیں د ے رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی میں وہی بڑے بڑے جاگیر دار ،و ڈیرے اور سرمایہ دار ہیں جو ہر حکومت کا حصہ ہوتے اور ملک کو لوٹتے ہیں،عوام کے ٹیکسوں اور یوٹیلیٹی بلز سے حاصل ہونے والی دولت کو امیروں کے عیش و آرام پر خرچ کیا جارہا ہے۔
سینیٹر سراج الحق نے کہاکہ کراچی ملک کا معاشی حب اور عالم اسلام کا دھڑکتا ہوا دل ہے مگر آج کراچی مسائل کی آماجگاہ بن چکاہے،کچرے کے ڈھیروں نے روشنیوں کے شہر کو کچرا کنڈی میں بدل دیاہے،موجودہ اور سابقہ حکومتوں نے کراچی کے مسائل حل کرنے کی بجائے ان میں اضافہ کیاہے ۔
انہوں نے کہاکہ جب تک عبدالستار افغانی اور نعمت اللہ خان ایڈووکیٹ جیسی دیانتدار قیادت برسراقتدار نہیں آتی کراچی مسائل کا گڑھ بنا رہے گا ۔