بچوں کے حقوق کے قوانین پر عمل نہیں ہورہا، شیریں مزاری

92

اسلام آباد (آن لائن) وفاقی وزیر انسانی حقوق ڈاکٹر شیریں مزاری نے کہا ہے کہ بچوں کے حقوق کے قوانین پر عمل نہیں ہورہا، زینب الرٹ بل کو جلد از جلد قومی اسمبلی میں پیش کر کے بچوں کے ساتھ جنسی زیادتی سمیت دیگر مظالم کو روکا جا سکتا ہے۔ قومی اسمبلی میں توجہ دلائو نوٹس پر بات کرتے ہوئے وفاقی وزیر انسانی حقوق ڈاکٹر شیریں مزاری نے کہا کہ ہمارے آئین میں بچوں کے حقوق کا تحفظ کیا گیا ہے
تاہم بدقستمی سے اس پر عملدرآمد نہیں کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہاکہ موجودہ حکومت نے بچوںکے حقوق کے تحفظ کے لیے اقدامات شروع کیے ہیں۔ وزارت انسانی حقوق نے چائلڈ لیبر سروے شروع کیا ہے جو جون 2020ء تک مکمل کر لیاجائے گا اور پاکستان میں بچوں کے حقوق کی پامالی سے متعلق عوامل کا جائزہ لیا جائے گا۔ انہوں نے کہاکہ چاروں صوبوں میں بچوں کے حقوق سے متعلق قوانین موجود ہیں مگر صرف پنجاب میں اس پرکام ہو رہا ہے جبکہ دیگر صوبوں نے تاحال اچھی کارکردگی نہیں دکھائی ہے۔ انہوں نے کہا کہ قوانین تو موجود ہیں مگر اس پر ان کولاگونہیں کیا جا سکا ہے انہوں نے کہاکہ اسلام آباد میں چائلڈ پروٹیکشن یونٹ کے پاس عمارت تو موجود ہے مگر اس میں بچوں کو رات کے وقت رکھنے کی گنجائش نہیں ہے۔ انہوںنے کہا کہ ہمارے پاس قوانین تو موجود ہیں مگر اس پر عملدرآمد مشکل ہے۔
شیریں مزاری