سیاست اورجمہوریت کرپٹ مافیاز کے ہاتھوں یرغمال ہیں، سراج الحق

601

امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق کا کہنا ہے کہ غریب کی کسی جگہ شنوائی نہیں،سیاست ،جمہوریت ،پٹوارخانے اور تھانے سب کرپٹ مافیاز کے ہاتھو ں یرغمال ہیں۔

جامع مسجد منصورہ میں جمعہ کے بڑے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئےسینیٹر سراج الحق نے کہا کہ حکمرانوں کومشورہ دیا ہے کہ فریڈم کا نوائے لیکر ایل او سی پر جائیں ،فریڈیم کانوائے اقوام متحدہ اوراو آئی سی کے راہنما ﺅں سمیت انسانی حقوق کی ملکی و عالمی تنظیموں ، ریڈ کراس اور ہلال احمر کے نمائندوں پر مشتمل ہو۔

سراج الحق نے کہا کہ فریڈم کا نوائے میں خوراک،ادویات اور ضروریات زندگی کشمیریوں تک پہنچائی جائیں،اب تک کی حکومتی خاموشی اس بات کی دلیل ہے کہ حکمرانوں نے بے حمیتی کی چادر اوڑھ رکھی ہے،ان چراغوں میں تیل نہیں ہے،حکمران زندہ لاشیں ہیں،مودی چند مہینوں کے اندر کشمیر میں مسلمانوں کی اکثریت کو اقلیت میں بدل دے گا اور پھر سقوط غرناطہ اور ڈھاکہ کی طرح کشمیر بھی قصہ پارینہ بن جائے گا۔

کشمیر میں ہماری ماﺅں بہنوں بیٹیوں کی چیخیں آسمان سن رہا ہے مگر ہمارے حکمران بہرے اور گونگے بنے ہوئے ہیں،انہوں نے کہا کہ کشمیر میں کرفیو کو ایک سو تین دن گزر چکے ہیں، حکمرانوں نے آج تک قوم کو کوئی لائحہ عمل اور روڈ میپ نہیں دیا۔

امیر جماعت اسلامی اقوام متحدہ میں وزیراعظم کی تقریر کے بڑے چرچے ہوئے لیکن اس کاکوئی نتیجہ سامنے نہیں آیاجبکہ  مودی لاکھوں ہندﺅں کو کشمیر میں زمین الاٹ کررہا ہے اور تاریخی مقامات کو ہندﺅں کے نام سے منسوب کیا جارہا ہے، اگر یہی صورتحال رہی تو آنے والے دنوں میں کشمیر میں ہندو اکثریت میں اور مسلمان دیگر بھارتی ریاستوں کی طرح اقلیت بن کر رہ جائیں گے۔

انہوں نے کہا کہ حکمران کالی پٹیاں باندھ کر ٹیپو سلطان اور دفتر سے نکل کر آدھا گھنٹہ احتجاج کرکے محمود غزنوی بننے کی کوشش کررہے ہیں،غزہ میں تین دن میں 40فلسطینی مسلمانوں کو شہید کردیا گیا ہے،مگر دنیا کی طرح 57مسلم ممالک کے حکمران بھی خاموش تماشائی بنے ہوئے ہیں۔

سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ نے کہا کہ 14ماہ بعد بھی حکمران فیڈر چھوڑنے کو تیار نہیں،مہنگائی نے لوگوں کی کمر توڑ دی ہے اور وزراءعوام کا مذاق اڑا رہے ہیں،حکمرانوں نے پوری قوم کو ایک فریب میں مبتلا کررکھا ہے،عوام پر غربت بھوک اور خوف مسلط ہے،ظلم کے واقعات میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ غریب کی کسی جگہ شنوائی نہیں،عدالتوں کے دروازے سونے کی چابی سے کھلتے ہیں اس لیے غریب خون کے گھونٹ پی کر رہ جاتا ہے،رہزن رہبر بنے ہوئے ہیں،سیاست ،جمہوریت ،پٹوارخانے اور تھانے سب کرپٹ مافیاز کے ہاتھو ں یرغمال ہیں۔