امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ نااہل حکمرانوں میں یہ صلاحیت نہیں کہ طرز حکمرانی بدل سکیں،یہ حکومت آئی نہیں لائی گئی ہے،اب تو گردو غبار بیٹھ چکاہے اور بچہ بچہ جان گیاہے کہ یہ عوام کی منتخب حکومت نہیں ۔
گوجرانوالہ میں کارخیر تنظیم کے زیراہتمام تقریب تقسیم انعامات سے خطاب اور بعد ازاں میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ عوام حکمرانوں کےخلاف ہر قربانی دینے کے لیے تیار ہیں،ان نااہل حکمرانوں میں یہ صلاحیت نہیں کہ طرز حکمرانی بدل سکیں،یہ حکومت آئی نہیں لائی گئی ہے،اب تو گردو غبار بیٹھ چکاہے اور بچہ بچہ جان گیاہے کہ یہ عوام کی منتخب حکومت نہیں ۔
انہوں نےکہا کہ ہم اپوزیشن کا حصہ نہیں بلکہ اصل اپوزیشن ہیں،سابقہ اور موجودہ حکومتیں اسٹیٹس کو کی پیداوار اور محافظ ہیں،ان کی پالیسیوں میں کوئی فرق نہیں،سابقہ اور موجودہ حکومت کی داخلہ و خارجہ اور معاشی پالیسی ایک ہے۔
سینٹر سراج الحق نے کہا کہ عوام کو آئی ایم ایف اور ورلڈ بنک کی غلامی کی زنجیروں میں جکڑنے کے لیے سابقہ اور موجودہ حکومتوں نے ایک دوسرے سے بڑھ کر کام کیا۔
امیر جماعت اسلامی نے کہاکہ سابقہ اور موجودہ حکومت سب کا ایک ہی ایجنڈا ہے ۔ہم موجودہ حکومت کے ساتھ ساتھ سابقہ حکومتوں میں رہنے والی پارٹیوں کے خلاف بھی احتجاج کرتے رہے ہیں، تمام ملکی مسائل کی ذمہ دار یہی پارٹیاں ہیں،ملک میں مہنگائی ، بے روزگاری ، کرپشن ، لوٹ کھسوٹ ، غربت ، جہالت اور بدامنی انہی لوکوں کے کارنامے ہیں ۔
انہوں نے کہاکہ 72سالوں سے ملک پر جاگیردار وں ، وڈیروں اور سرمایہ داروں کی حکومت ہے،عوام نے نام نہاد جمہوریت اور فوجی آمریتوں کو بھی دیکھا ہے مگر ملک کے مسائل کم ہونے کی بجائے مسلسل بڑھتے رہے ان کے مسلط کردہ استحصالی نظام نے عوام کی پریشانیوں اور مصائب میں اضافہ کیا ۔ عالمی استعمار کے ذہنی غلاموں نے ایک دن کے لیے بھی قرآن و سنت کے نظام کو نہیں آزمایا ۔
سراج الحق نے کہاکہ مغرب اور امریکہ کو خوش کرنے کے لیے تعلیم ، معیشت ، سیاست اور عدالت ہر جگہ سے اسلام کو نکلا اور اپنی مرضی کے نظام مسلط کر کے ملک کو مسائل کی دلدل میں پھنسا دیا،حکومت پر عوام کا اعتما د ختم ہوچکاہے ۔
سینیٹر سراج الحق نے کہاکہ کشمیر پر حکمرانوں کے بزدلانہ اور معذرت خواہانہ رویے نے عوام کو احتجاج پر مجبور کردیاہے، کشمیریوں کی دعائیں اب بد دعاﺅں میں بدل چکی ہیں،کشمیری 72سالوں سے بھارت کے غاصبانہ قبضہ سے آزادی کی جنگ لڑ رہے ہیں،کشمیری تکمیل پاکستان کے لیے ہر طرح کی قربانیاں دے رہے ہیں مگر کشمیر کو اپنی شہ رگ قرار دینے والوں نے ہمیشہ ان کے ساتھ بے وفائی کی ۔
انہوں نے کہاکہ کشمیر میں تین ماہ سے زیادہ عرصہ سے کرفیو نافذ ہے لیکن جس طرح دنیا خاموش تماشائی بنی ہوئی ہے ، اسی طرح ہمارے حکمران لاتعلقی کا مظاہرہ کر رہے ہیں ۔ آج حکومت جس پریشانی سے دوچار اور شہر اقتدار میں محصور ہے یہ کشمیریوں کی بد دعاؤں کی ہی نتیجہ ہے۔
امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ موجودہ حکومت کے آنے کے بعد مودی نے کشمیر کی حیثیت تبدیل کی اور کشمیر کے حصے بخرے کر کے اسے اپنے صوبے بنالیا،اس نے آزاد کشمیر اور بلتستان کو بھی اپنا حصہ قرار دیدیا ہے لیکن ہماری حکومت اندھی گونگی اور بہری بنی بیٹھی ہے ۔