سیاست بند گلی میں ہے‘ اسلام آبادلاوارث اور حکومت محصور ہے‘ سراج الحق

340

اسلام آباد(نمائندہ جسارت)امیرجماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ حکومت کی بس دلدل میں پھنس چکی ہے۔حکومت کے غلط اقدامات اور رویے کی وجہ سے سیاست اور جمہوریت بند گلی میں ہے۔ اسلام آباد لاوارث شہر اور حکومت خود محصور ہوگئی ہے۔ سینیٹ اور قومی اسمبلی موجود ہے مگر اپنے فیصلے صدارتی آرڈیننس سے کیے جاتے ہیں۔حکومت آمریت کی طرح منتخب ایوان کو کوئی اہمیت نہیں دے رہی۔ وزیراعظم نے وعدہ کیا تھا کہ احتجاج کے لیے آنے والوں کو کنٹینر بھی دیں گے اور کھانا بھی کھلائیں گے۔مگر لوگ شدید سردی میں بیٹھے ہیں نہ انہیں کھانا دیا جارہا ہے اور نہ کوئی رضائیوں کا انتظام ہے۔حکومت کم از کم اپنے کسی ایک وعدے کو تو پورا کرے تاکہ ریکارڈ پہ آجائے۔ جماعت اسلامی پاکستان کے مرکزی میڈیا سیل کے مطابق ان خیالات کا اظہار انہوں نے سینیٹ اجلاس میں شرکت کے بعد پارلیمنٹ کے سامنے میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔سینیٹرسراج الحق نے کہا کہ وزرا کے بیانات سے ظاہر ہوتا ہے کہ حکومت خود نہیں چاہتی کہ حالات میں بہتری آئے۔حکومت گردوغبار میں گم رہ کر وقت پاس کررہی ہے۔حکومتی وزرا کے بیانات آگ پر پانی ڈالنے کے بجائے تیل ڈال رہے ہیں۔جن سے اشتعال میں مزید اضافہ ہورہا ہے۔ انہوں نے کہا ہم نے ہمیشہ مذاکرات کی حمایت کی ہے۔ اب بھی حکومت سے کہتا ہوں کہ سنجیدگی سے لوگوں کی بات سنے۔حکومت کی پالیسیوں کی وجہ سے عوام پریشان ہے۔انہوں نے کہا اب وقت آگیا ہے کہ حکومت آئینہ دیکھ کر اپنے چہرے پر لگے داغ صاف کرے۔ سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ حکومت بے وقعت ہوکر رہ گئی ہے۔ حکومت کی اہمیت ختم ہوچکی ہے۔لوگ ملک کے کونے کونے سے اور دوردراز مقامات سے حکومت کے خلاف نکل کر اسلام آباد میں آکر بیٹھ گئے ہیںیہ حکومت کی غیرمقبولیت کا واضح ثبوت ہے۔حکومت کا انجام تو اللہ ہی جانتا ہے مگر یہ بات واضح ہوگئی ہے کہ اب یہ حکومت زیادہ دیر چلنے والی نہیں۔انہوں نے کہا کہ حکومت کی وجہ سے کشمیرکا مسئلہ دب چکا ہے۔94دن سے کشمیر میں کرفیو ہے مگر حکومت کی طرف سے اب تو کوئی بیان بھی نہیں آرہا۔دوسری طرف مودی نے آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان کو بھی بھارت کی حدود میں شامل کرنے کا اعلان کردیا ہے۔کہا ں گئی ہماری خارجہ پالیسی؟سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ حکومت داخلہ و خارجہ معاشی و سیاسی محاذ پر ناکام ہوچکی ہے۔ہونا تو یہ چاہیے تھا کہ حکومت پوری قوم کو ایک کرکے کشمیر کے مسئلے پر واضح روڈ میپ دیتی۔ جس طرح حکومت نے سیاست اورجمہوریت کو بند گلی میں پہنچایا ہے وہ بہت زیادہ افسوسناک ہے۔انہوں نے کہ ہمارا خیال تھا کہ حکومت کچھ وقت چلے گی مگر یہ نااہل ٹولہ خود بھی دلدل میں پھنس چکا ہے اور قوم کو بھی پھنسادیا ہے۔حکومتی گاڑی ناقابل تصور اخراجات کے باوجود فاصلہ طے نہیں کررہی۔ انہوں نے کہا کہ تمام پریشانیوں کا ایک ہی حل ہے کہ ملک میں آئین وقانون کی بالادستی ہو۔حکمرانی کا حق عوام کو دیا جائے۔حکومت نے جو وعدے کیے تھے ان کو پورا کرے۔لیکن وقت حکومت کے ہاتھ سے نکل چکا ہے اب تو محض نام کی حکومت ہے۔