جھنگ، سی ای او ہیلتھ اور ڈاکٹروں کے درمیان تنازع شدید ہوگیا

175

جھنگ (آئی این پی) سی ای او ہیلتھ جھنگ اور سول اسپتال جھنگ کے ڈاکٹروں کے درمیان تنازعہ انتہائی شدت اختیار کرگیا ہے جس کے باعث ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر اسپتال میں ڈاکٹرز و پیرا میڈیکل اسٹاف کی ہڑتال ہفتہ کو تیسرے روز بھی جاری رہی جبکہ آج سے ضلع بھر کے تمام رورل ہیلتھ سینٹرز اور بیسک ہیلتھ یونٹس پر بھی مکمل ہڑتال کا اعلان کردیا گیا ہے۔ نیزسیکرٹری پرائمری اینڈ سیکنڈری ہیلتھ کیئر ڈیپارٹمنٹ پنجاب نے ڈائریکٹر ہیلتھ لاہور، ڈائریکٹر ہیلتھ فیصل ۱ٓباد اور چلڈرن اسپتال فیصل ۱ٓباد کے ایک اسسٹنٹ پروفیسر پر مشتمل 3 رکنی اعلیٰ سطحی انکوائری کمیٹی تشکیل دیکراس سے 24 گھنٹوں کے اندر اندر رپورٹ طلب کرلی ہے تاہم کرپٹ ونا اہل ایم ایس ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر اسپتال جھنگ ہڑتال کے تیسرے روز بھی اسپتال کا تمام نظام جام ہونے کے باوجودخاموش تماشائی بنے رہے اسی طرح ایڈمنسٹریٹر ڈسٹرکٹ ہیلتھ اتھارٹی و ڈپٹی کمشنر کی جانب سے بھی کوئی کارروائی سامنے نہ ۱ٓسکی ہے جس سے ہزاروں مریض خوار ہوگئے ہیں اور انہیں اسپتال ۱ٓمد کے باوجود علاج معالجہ کی سہولت دستیاب نہ ہونے پر سخت مشکل و پریشانی کا سامنا ہے۔ ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹراسپتال جھنگ کی درجنوں لیڈی ڈاکٹرز کے بعد تمام شعبہ جات کے سربراہان، سپیشلسٹس، سرجنز و میل میڈیکل افسران اور الائیڈپیرامیڈکس ہیلتھ پروفیشنل سٹاف کے سیکڑوں اہلکاران بھی چیف ایگزیکٹو آفیسر ڈسٹرکٹ ہیلتھ اتھارٹی جھنگ ڈاکٹر رائے سمیع اللہ گٹ کیخلاف سراپا احتجاج بنے ہوئے ہیں جبکہ مکمل ہڑتال کے باعث ہفتہ کو تیسرے روز بھی اسپتال میں تمام ان ڈور و ۱ٓئوٹ ڈور طبی سرگرمیاں معطل رہیں اور ہڑتالی ڈاکٹرز و عملہ ہڑتالی کیمپ لگا کر سی ای او ہیلتھ پراسپتال کی زنانہ میڈیکل افسران کو ہراساں، اپنے ساتھ وقت گزارنے کیلیے مجبور کرنے، قابل اعتراض گفتگو،پیڈیاٹرک وارڈ میں لیڈی ڈاکٹرز کے سامنے سگریٹ نوشی، اختیارات کے ناجائز استعمال،نصف شب کے قریب لیڈی ڈاکٹر کے کمروں میں داخلے وغیرہ پر انہیں فوری معطل و تبدیل کرنے کا مطالبہ کرتا رہا۔ اس سلسلے میں پاکستان میڈیکل ایسوسی ایشن، ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن،الائیڈ پروفیشنل ہیلتھ میڈیکل ایسوسی ایشن کے عہدیداران، ممبران و ڈاکٹرز نے سیکڑوں دستخطوں کے ساتھ درخواست فوری کارروائی کے لیے سیکرٹری پرائمری اینڈ سیکنڈری ہیلتھ کیئر ڈیپارٹمنٹ پنجاب کو ارسال کردی ہے مگر اتنی گمبھیر صورتحال کے باوجودکرپٹ و نااہل میڈیکل سپرنٹنڈنٹ ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر اسپتال جھنگ خاموش تماشائی بنے بیٹھے ہیں۔ دوسری جانب سی ای او ہیلتھ جھنگ نے بھی چائلڈ اسپیشلسٹس، سرجنز، لیڈی ڈاکٹرز پر غیرحاضری کا الزام لگا کر کارروائی کی درخواست سیکرٹری ہیلتھ کو بھجوادی۔ پاکستان میڈیکل ایسوسی ایشن اور ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن جھنگ کے عہدیداران کا کہنا ہے کہ جھنگ میں گریڈ 19 کے درجنوں سینئر، انتہائی محنتی و دیانتدار اور فرض شناس ڈاکٹرز موجود ہیں مگر اس کے باوجود سیاسی بنیادوں پرحکومت کی نام نہاد میرٹ پالیسی کی دھجیاں بکھیرتے ہوئے نااہل و ناتجربہ کار اورمخصوص شہرت کے حامل گریڈ 18 کے شخص کو چیف ایگزیکٹو ۱ٓفیسر ڈسٹرکٹ ہیلتھ اتھارٹی جھنگ کے عہدہ پر تعینات کردیا گیا۔ انہوں نے سیکرٹری ہیلتھ کو دی گئی تحریری درخواست میں سی ای او ہیلتھ جھنگ پر مزید کئی سنگین الزامات عائد کرتے ہوئے انہیں فوری معطل و تبدیل کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ دوسری جانب سی ای او ہیلتھ جھنگ ڈاکٹر سمیع اللہ گٹ نے بھی سیکرٹری پرائمری اینڈ سیکنڈری ہیلتھ کیئر پنجاب کو ارسال کی گئی درخواست میں کہا ہے کہ انہیں شکایت ملی تھی کہ بچہ وارڈ سول اسپتال جھنگ میں اکثر ڈاکٹرز ڈیوٹی سے غیر حاضر رہتے ہیںجس پر انہوں نے کئی روز رات کو ڈیوٹی چیک کی تو پتہ چلا کہ سینئر ڈاکٹرز کال کے باوجود نہیں ۱ٓتے اور ان کی غفلت سے ایک ہفتہ کے دوران 7 بچے جاں بحق ہوچکے ہیں جن میں سے 2 بچے 24 اکتوبر،2 بچے 29 اکتوبر اور 3 بچے 30 اکتوبر کو جاں بحق ہوئے۔انہوں نے غفلت کے مرتکب ڈاکٹرز کے خلاف فوری کارروائی کی درخواست کی ہے۔