حکمراں احتساب نہیں سیاست کررہے ہیں‘ اصل ہدف غریب عوام ہیں‘ سراج الحق

299
لاہور: امیر جماعت اسلامی پاکستان سراج الحق منصورہ میں ذمے داران کے اجلاس سے خطاب کررہے ہیں
لاہور: امیر جماعت اسلامی پاکستان سراج الحق منصورہ میں ذمے داران کے اجلاس سے خطاب کررہے ہیں

لاہور( نمائندہ جسارت) امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے کہاہے کہ ایک ہی سال میں حکومت کی ناکامی ہر شعبہ میں ثابت ہو گئی ہے۔ تاجروں، اساتذہ اور ڈاکٹروں سمیت عوامی احتجاج نے حکومت کے دل کی دھڑکن مدھم کردی ہے ۔ حکومت کے خلاف لوگوں کے احتجاج کا کریڈٹ بھی حکومت کو ہی جاتاہے۔ سیاست اور جمہوریت کو چند خاندانوں نے یرغمال بنا رکھا ہے۔ یہی خاندان سابقہ حکمران پارٹیوں اور پرویز مشرف کے ساتھ تھے ۔ سیاسی و معاشی دہشت گردی مسلح دہشت گردی سے زیادہ خطرناک ہے لیکن اس پر قابو پانے کی کوئی کوشش نہیں کی گئی ۔ ان خیالات کااظہار انہوں نے منصورہ میں ہونے والے مرکزی ذمہ داران اور جے آئی یوتھ لاہور کی ایگزیکٹو کونسل کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ اس موقع پر امیرالعظیم ، لیاقت بلوچ و دیگر بھی موجود تھے ۔ سینیٹر سراج الحق نے کہاکہ ملک پر عشروں سے مسلط ظلم و جبر کے نظام کو ختم کیے بغیر عام آدمی کی زندگی میں کوئی تبدیلی نہیں آسکتی ۔ حکومت اسی راستے پر گامزن ہے جس پر چلتے ہوئے سابقہ حکمران پارٹیوں نے ملک و قوم کو مسائل کی دلدل میں پھنسایا ۔ آج بھی وہی چہرے کابینہ میں نظر آتے ہیں جو مشرف حکومت اور سابقہ حکمران پارٹیوں کے ساتھ تھے ۔ جب تک یہ لوگ موجود ہیں غریب غریب تر اور امیر امیر تر ہوتا رہے گا ۔ جب تک سرمایہ داراور جاگیردار اسمبلیوں میں بیٹھے ہیں، غریب کی زندگی میں کوئی انقلاب نہیں آسکتا ۔ ان کی سیاسی موت پاکستان کے استحکام اور ترقی و خوشحالی کے لیے از حد ضروری ہے ۔سینیٹر سراج الحق نے کہاکہ حکومت احتساب میں مکمل طور پر ناکام ہوچکی ہے اگر حکومت احتساب کرتی تو سب سے پہلے احتساب کے شکنجے میں وہ لوگ آتے جو اس کی بغل میں بیٹھے ہیں ۔ یہ احتساب نہیں سیاست کرتے ہیں اور ان کی سیاست کا اصل ہدف غریب کی زندگی اجیرن بنانا اور انہیں زندہ درگور کرنا ہے ۔ انہوںنے کہاکہ یہ ایک ہی کلب کے لوگ ہیں ان سے کسی بہتری کی امید رکھنا خود فریبی کے علاوہ کچھ نہیں ۔ سینیٹر سراج الحق نے کہاکہ کشمیر کا مسئلہ دب گیااور غریب کا ختم ہوگیاہے ۔ حکومت کشمیر اور عوام دونوں کو بھول چکی ہے ۔انہوںنے کہاکہ تین ماہ سے 80 لاکھ کشمیری دنیا کی سب سے بڑی جیل میں قید ہیں مگر حکومت نے اب تک کوئی عملی قدم اٹھایا نہ قوم کو اس حوالے سے کوئی لائحہ عمل دیا ۔