حکمران میری تصویر سے بھی خوف کھاتے ہیں،مولانا فضل الرحمان

722

ملتان:جمعیت علماءاسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کا کہنا ہے کہ میڈیا کو کہا گیا ہے کہ فضل الرحمان کی تصویر نہیں دکھانی، حکمران میری تصویر سے بھی خوف کھاتے ہیں۔

ملتان میں آزادی مارچ کے شرکاءسے خطاب کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ کامیاب آزادی مارچ پر پوری قوم کو سلام پیش کرتا ہوں اور دعوت دیتا ہوں کہ سارے طبقہ کے لوگ آزادی مارچ میں شامل ہوں، آج قوم وہ حق مانگتی ہے جو آئین پاکستان نے دیا ہے، آج آزادی مارچ میں تمام سیاسی جماعتیں شامل ہیں۔

انہوں نے کہا کہ سب کا اتفاق ہے کہ یہ حکومت جعلی ہے اور اس کو تسلیم نہیں کرتے، عوام کے حق پر ڈاکے کو تسلیم نہیں کرتے اور ڈاکوﺅں کے خلاف اعلان جنگ کرتے ہیں، حکومت کے پاس عوام کا مینڈیٹ نہیں ہے، اب یہ میدان جہاد ہے اور جس راستے میں نکلے ہیں یہ اللہ کا راستہ ہے۔

سربراہ جے یوآئی ف نے کہا کہ اسلام آباد اس لئے جا رہے ہیں کہ تمام دنیا کو بتا سکیں کہ پاکستان کی حکومت عوام کی حکومت نہیں ہے، یہ ناجائز نااہل حکومت ہے،اس حکومت نے معیشت کا بیڑہ غرق کر دیا ہے، مہنگائی زوروں پر ہے ملک میں 25لاکھ نوجوان بے روزگار ہو گئے ہیں، نوجوان کا مستقبل تاریک ہو چکا ہے،آزادی مارچ ملک کے ہر طبقے کی ترجمانی کر رہا ہے۔

 فضل الرحمان نے کہا کہ میڈیا پر قدغن لگایا گیا ہے اور کہا گیا ہے کہ فضل الرحمان کی تصویر نہیں دکھانی ہے، میں کہتا ہوں کہ حکمران میری تصویر سے بھی خوف کھاتے ہیں، سوشل میڈیا پر پابندی لگا دی ہے جبکہ حکومت رضاکاروں کی تنظیم سے گھبراتی ہے۔

فضل الرحمان نے کہا کہ ہمارے آئین کو چھیڑو ہم نے آئین کو میثاق ملی سمجھا ہے، ہم پاکستان کی آئینی جنگ لڑ رہے ہیں ،اگر حکومت نے اس آئینی حق کو چھینا تو اس کے نتیجے کی ذمہ دار حکومت ہو گی۔

 انہوں نے کہا کہ حکومت کشمیرکی جنگ نہیں کر رہی بلکہ کشمیر کو بیچ کر کمانے کی کوشش کررہی ہے، کشمیر کو بیچ کر حکومت مگرمچھ کے آنسو نہ بہائے، اقوام متحدہ کے کونسل میں قرار داد پیش کرنے کےلئے ایک ووٹ تک نہیں ملا، عمران خان نے کہا تھا کہ مودی کامیاب ہو گا تو مسئلہ کشمیر حل ہو جائے گا تو مودی کامیاب ہو گیا ہے اور مقبوضہ کشمیر کا انہوں نے حل بھی کر دیا۔

فضل الرحمان نے کہا کہ اللہ ہمارے وطن کی حفاظت فرمائے کیونکہ جنگ ان میں کوئی نظر نہیں آئے گا، اسامہ بن لادن کے حوالے سے ریاست کہتی ہے کہ وہ رات کی تاریکی میں پاکستان داخل ہوئے ہم دہشت گردوں کے خلاف جنگ لڑ رہے ہیں جبکہ حکمران کہتے ہیں کہ القاعدہ کو تربیت ہی آئی ایس آئی نے دی ہے۔

 انہوں نے کہا کہ ہمیں کہا جاتا ہے کہ کشمیر کی وجہ سے سرحدوں کے حالات کشیدہ ہیں لیکن حکمران کرتارپور راہداری کھولنے کےلئے بھارت کے ساتھ پینگیں بڑھا رہے ہیں ایک طرف جنگ کی بات جبکہ دوسری طرف راہداری کھولنے کی، اب یہ تضاد نہیں چلے گا، تاجروں کی ملک گیر ہڑتال میں ان کے ساتھ ہیں۔