حکومت اسلام آباد کے لیے راستے بند نہ کرے،سراج الحق

314

امیرجماعت اسلامی پاکستان سینیٹرسراج الحق کا کہنا ہے کہ حکومت اسلام آبادکےلیے راستے بند نہ کرے،ماحول کو نارمل رکھنا حکومت کی ذمہ داری ہے۔

اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے سینیٹرسراج الحق نے کہاہے کہ وزیر اعظم نے ٹیپوسلطان بننے کااعلان کیا ہے مگران کے چاروں طرف محمدشاہ رنگیلےموجود ہیں، ٹیپوسلطان بننے کے لیے ان سے جان چھڑوائیں،مسئلہ کشمیرکوعالمی سطح پراجاگرکرنے کے لیے 3، 4نومبر کو اسلام آباد میں دوروزہ بین الاقوامی کشمیرکانفرنس منعقدکریں گے،کانفرنس میں دنیابھرسے سیاسی رہنمااورانسانی حقوق کی تنظیمیں شرکت کریں گی،حکومت اورسیاسی جماعتوں کو مدعوکریں گے۔

انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت کے رویوں نے قومی وحدت کو تارتار کیاہے،27اکتوبرکو صرف کشمیرپر بات ہونی چاہیے،کرفیوسے مقبوضہ کشمیر کی معیشت تباہ ہوگئی پاکستان کی محبت میں کشمیری فاقہ کشی پر مجبور ہیں، مسئلہ کشمیرپر حکومت کنفیوژ ہے، خود کوئی فیصلہ کرتی ہے اور نہ ہی کسی سے مشورہ لیتی ہے،حکومت بہری گونگی اور اندھی ہے،اس سے بات کرنا ایسا ہے جیسے دیوار سے بات کرنا،حکومت سڑکیں بندکررہی ہے کہ کوئی اسلام آبادنہ آئے۔

سینیٹر سراج الحق نے کہاکہ قوموں کی زندگی میں ایسے لمحات آتے ہیں اگر بروقت فیصلہ نہ کیا جائے تو صدیوں سزا ملتی ہے،کشمیر کا مسئلہ تاریخ کے سنگین لمحات سے گزر رہاہے،کشمیریوں کے حق خودارادیت کا مطالبہ جو بھارت کی قیادت سمیت دنیا نے تسلیم کیا تھا اس پر  بھارت نے خود کشمیر کی حیثیت تبدیل کرکے پانی پھیر دیاہے جس سے کشمیری نئی آزمائش کا شکار ہیں بھارت کے اس فیصلہ سے 80لاکھ کشمیری یرغمال ہیں،کشمیری اجتماعی قبر میں ہیں جہاں سانس لینا بھی مشکل ہے۔

انہوں نے کہا کہ بھارت کی سیاسی قیادت سمیت 77 دنوں سے کسی کو بھی مقبوضہ کشمیر جانے نہیں دیا گیا،مقبوضہ کشمیر میں جو کچھ ہورہاہے دنیا کو اس کا علم نہیں ہے،کشمیر سیاسی نہیں پاکستان کے لیے زندگی اور موت کا مسئلہ ہے،بھارت کا اگلا ہدف مظفرآباد اور اسلام آباد ہوگا

سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ بھارتی مسلمانوں کی شناخت کو بھی خطرہ ہے،آر ایس ایس کہتی ہے کہ جس نے بھارت میں رہنا ہے،اس کو ہندو بن کر رہنا ہوگا بھارت وہ اژدہا ہےجس سے خطے کے تمام ممالک کو  خطرہ ہے،کشمیر کے چاروں طرف ایٹمی ممالک موجود ہیں،دنیا کا امن کشمیر سے وابستہ ہے۔

انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی پاکستان نے پوری دنیا میں اس کے خلاف احتجاج اور لوگوں کو متحرک کیاہے،برطانیہ کے 40 ارکان اسمبلی نے ہمارے پروگرام میں شرکت کی،پوری مسلم امہ کا فرض ہے کہ کشمیریوں کی پشت پر کھڑی ہوکر ان کو آزادی دلائے۔

امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ قومی وحدت کو قائم رکھنا حکومت کی ذمہ داری ہوتی ہے،موجودہ حکومت کے رویوں نے قومی وحدت کو تارتار کیاہے،کشمیر پر قبضہ کے لیے بھارتی ایک اور ہم منتشر ہیں،18ہزار کشمیریوں کو قید کرکے کشمیر سے باہر کردیاہے،ہم نے حکومت سے مطالبہ کیاتھاکہ اسلام آباد میں کشمیر پر بین الاقوامی کانفرنس بلائے مگر اب تک اس پر عمل نہیں کیا گیا۔ مودی کے اعلانات اور لالچ کے باوجود کشمیری کہتے ہیں کہ موت قبول ہے مگر بھارت کے ساتھ نہیں رہیں گے۔

انہوں نے کہاکہ کشمیریوں کو وزیراعظم سے مایوسی ہوئی ہے،ہر مشکل گھڑی میں اسلامی دنیا نے پاکستان کا ساتھ دیا پہلی مرتبہ ایسا نہیں ہوا،کمزور حکومت کی وجہ سے بھارت نے کشمیر کی حیثیت ختم کی ہے۔

حکومت اور اپوزیشن کے درمیان ثالثی کے سوال کاجواب دیتے ہوئےانہوں نے کہاکہ ثالثی کے لیے دونوں طرف سےرضامندی ضروری ہے،حکومت اسلام آبادکےلیے راستے بند نہ کرے،ماحول کو نارمل رکھنا حکومت کی ذمہ داری ہے۔