حکومت کامولانا فضل الر حمن کو نظر بند کر نے پر غور

210

ذرائع کے مطابق حکومت نے مذاکرات میں ناکامی پر جمعیت علمائے اسلام (ف)کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کونظربند کرنے پر غور شروع کردیا ہے۔

ذرائع کے مطابق حکومت نے آزادی مارچ کو روکنے کے لیے مختلف آپشنز پر غورشروع کر دیا ہے جن میں جمعیت علمائے اسلام (ف)کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کی نظربندی بھی شامل ہے۔حکومت نے27 اکتوبر سے اسلام آباد کی طرف آنے والے تمام راستے بند کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے،موٹرویز اور جی ٹی روڈ بند کیے جانے کا امکان ہے۔

حکومتی مذاکراتی ٹیم کی جانب سے مولانا فضل الرحمان سے براہ راست رابطے کی کوششیں کی جارہی ہیں،لیکن مولانا فضل الرحمن نےمطالبات پر لچک نہ دکھانے کا فیصلہ کرلیا،مولانا فضل الرحمان کا کہنا ہے کہ مذاکرات ہوئے تو صرف مطالبات پر ہی بات ہوگی،مذاکرات کرنے ہیں یا نہیں اس کا فیصلہ رہبر کمیٹی کرے گی۔