کراچی (اسٹاف رپورٹر( امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ حکومت اور ریاسست کی ذمے داری ہے کہ اہل کشمیر کے حقو ق کے تحفظ اورآزادی کے لیے بھارت کے خلاف جہاد کا اعلا ن کرے ،پوری قوم ان کا ساتھ دے گی اور اللہ تعالیٰ کی مدد ضرور آئے گی ،حکومت کو کشمیریوں کو مایوس نہیں کرنا چاہیے ،کشمیریوں کو بھارتی فوج کے رحم وکرم پر ہرگز نہیں چھوڑنا چاہیے ۔ ایسا نہ ہوکہ آج کے لمحے کی خطا کہیں صدیوں کی سزا نہ بن جائے ،16اکتوبر کو جماعت اسلامی نے خواتین کو اسلام آباد میں بلایا ہے اور حکمرانوں کو خواب غفلت سے بیدار کرنے کے لیے خواتین کے عظیم الشان مارچ کا اعلان کیا ہے،وزیر اعظم سعودی عرب اور ایران کے درمیان ثالثی کے لیے جارہے ہیں یہ اچھی بات ہے لیکن سب سے پہلے اپنے گھر کو ٹھیک کریں ۔5اگست کے بعد مقبوضہ کشمیر میں جو کچھ بھی ہوا ہے اس کے بعد ہماری حکومت نے سیاسی جماعتوں کا کوئی اجلاس نہیں بلایا ،حکومت نے اپنی ذمے داری پوری نہیں کی ،قوم کو لنگر خانے کی نہیں کارخانوں کی ضرورت ہے ،وزیر اعظم صاحب عوام اور غریب مزدور و ں کو ان کا حق دیں ،ملک کے قومی ادارو ں اور کارخانوں کو آبادکریں ،پی آئی اے ،اسٹیل مل اور دیگر اداروں کو غیر ملکیوں کے حوالے کرنے کی کوشش نہ کریں ۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے اسلامی جمعیت طلبہ کراچی کے تحت مین یونیورسٹی روڈ گلشن اقبال میں ’’اب ہند بنے گا پاکستان ‘‘ کے موضوع پر ’’آزادی کشمیر کنونشن ‘‘سے خصوصی خطاب کرتے ہوئے کیا ۔کنونشن سے ناظم اعلی ٰ اسلامی جمعیت طلبہ پاکستان محمد عامر ،امیر جماعت اسلامی صوبہ سندھ محمد حسین محنتی ،امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن ،ناظم کراچی اسلامی جمعیت طلبہ عمر احمد خان ودیگر نے بھی خطاب کیا ۔کنونشن میں شہر بھر سے طلبہ کی بڑی تعداد نے شرکت کی اور زبردست جوش و خروش کا مظاہرہ کیا ،کنونشن میں آزادی کشمیر کے حوالے سے ترانے بھی پیش کیے گئے ،اسکولوں کے طلبہ کے ایک دستے نے سراج الحق اور محمد عامر کو علامتی تلوارپیش کی ۔دستے میں شامل طلبہ نے فوجی لباس پہنا ہوا تھا اور ہاتھوں میں پاکستان اور آزاد کشمیر کے جھنڈے اٹھائے ہوئے تھے ۔کنونشن میں نعرے تکبیر اللہ اکبر ،کشمیر بنے گا پاکستان ،کشمیریوں سے رشتہ کیا لاالہ الا اللہ ،کشمیر کی آزادی تک جنگ رہے گی ،جنگ رہے گی سمیت دیگر نعرے لگائے جاتے رہے ۔سینیٹر سراج الحق نے کہاکہ آج اس کنونشن میں ہزاروں طلبہ نے پوری قوم کی طرف سے اس عزم کا اعلان کیا ہے کہ ہم کشمیر کی آزادی تک جنگ لڑیں گے اور کشمیر کبھی بھی بھارت کا حصہ نہیں بنے گا ، کشمیر پاکستان کا ہے اور پاکستان کا حصہ بن کر رہے گا ،جماعت اسلامی نے ملک بھر میں کشمیریوں سے اظہار یکجہتی کے لیے عوام کو منظم اور بیدار کیا ہے ،عوام نے ثابت کیا ہے کہ وہ کشمیریوں کے ساتھ ہیں،وزیراعظم نے 27ستمبر کو اقوام متحدہ میں طویل تقریر کی اور ملک میں فاتح کی طرح تشریف لائے لیکن یہاں آکر اعلان کیا کہ جس نے ایل او سی کراس کرنے کی کوشش کی تو وہ ملک کا غدار ہوگا،اس اعلان سے آر ایس ایس کے غنڈوں اور مودی کو تو حوصلہ ملا لیکن کشمیریوں کو شدید مایوسی ہوئی،مقبوضہ کشمیر میں ایک قیامت برپا ہے بھارت نے80لاکھ کشمیریوں کو یرغمال بنایا ہوا ہے ،بچوں اور لڑکیوں کو اغواء کیا جارہا ہے ،نوجوانوں کو شہید کیا جارہا ہے لیکن وہ بھارت کی غلامی اور تسلط تسلیم کرنے پر تیار نہیں ہیں ، ان حالات میں وزیر اعظم کا یہ اعلان کشمیریوں کے زخموں پر نمک پاشی کے مترادف ہے ۔انہوں نے کہاکہ کشمیر میں خواتین اور مائیں اپنے بچوں کو جہاد کے لیے تیار کر کے گھروں سے روانہ کرتی ہیں ،سری نگر کے قبرستان میں قبروں پر پاکستان کے پرچم لہرارہے ہیں ،سری نگر میں کشمیری خواتین اپنی عزت بچانے کے لیے اپنی جان قربان کررہی ہیں اور ان کا نعرہ صرف یہ ہوتا ہے کہ کشمیر پاکستا ن بنے گا ۔انہوں نے کہاکہ اگر آج کشمیر کی آزادی کی جنگ نہیں لڑی توہم پانی کے لیے ترس جائیں گے ،ہمارے دریا کشمیر سے آتے ہیں اور کشمیریوں سے رشتہ اور تعلق صرف خطہ زمین کا نہیں بلکہ نظریے اور عقیدے کا تعلق ہے اور یہ تعلق کوئی طاقت ختم نہیں کرسکتی ۔انہوںنے کہاکہ حکومت نے ایک کروڑ ملازمتوں کا اعلان کیا مگران کے دور میں 5لاکھ افراد بے روزگار ہوگئے ،حکومت تعلیم کو عام کرنے کی بات کرتی ہے لیکن تعلیمی اداروں کے لیے فنڈ کم کردیا ہے ،عوام کو کارخانے چاہیے لیکن اس حکومت نے لنگر خانہ قائم کردیا ہے ۔انہوں نے کہاکہ ملک میں ترقی اور خوشحالی کے لیے آئین میں سب کچھ درج ہے اس میں لکھا ہے کہ عوام اور مزدوروں کا حق کیا ہے ،وزیر اعظم صاحب عوام اور غریب مزدور و ں کو ان کا حق دیں ،ملک کے قومی ادارو ں اور کارخانوں کو آبادکریں ،پی آئی اے ،اسٹیل مل اور دیگر اداروں کو غیر ملکیوں کے حوالے نہ کریں ۔انہوں نے کہاکہ جب افغانستان ،امریکا اور ناٹو افواج کے لیے قبرستان بناسکتا ہے تو وہ دن ضرور آئے گا جب سری نگر بھارت کا قبرستان ثابت ہوگا ۔ہمارے حکمرانوں نے عافیہ صدیقی اور ایمل کانسی کو امریکا کے حوالے کیا ،وزیر اعظم نے امریکی صدر سے ملاقات کی ،ہاتھ ملایا لیکن ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی رہائی کا مطالبہ نہیں کیا۔نواز شریف نے بھی ڈاکٹر عافیہ کی والدہ اور بہن سے وعدہ کیا تھا کہ وہ ڈاکٹر عافیہ کو واپس لائیں گے لیکن ان دونوں نے اپنا وعدہ پورا نہیں کیا اور ملک او ر قوم سے بے وفائی کی ۔محمد عامر نے کہاکہ آج کراچی کے طلبہ نے ایک بڑا اور عظیم الشان کنونشن کر کے ثابت کیا ہے کہ کراچی کے طلبہ اور نوجوان بھی اہل کشمیر کے ساتھ ہیں اور ان کے دل بھی کشمیریوں کے ساتھ دھڑکتے ہیں ،آج ان نوجوانوں نے ثابت کیا ہے کہ ہمارا کشمیر سے صرف علاقے یا خطے کا تعلق نہیں بلکہ ایک عقیدے اور نظریے کا تعلق ہے اور اس تعلق کو کبھی ختم نہیں کیا جاسکتا ۔انہوں نے کہاکہ آج پاکستان کے عوام حکومت اور وزیر خارجہ سے سوال کرتے ہیں کہ وہ کرتار پور کی راہداری کھول کر بھارت کے ساتھ کس قسم کے تعلق استوار کرنا چاہتے ہیں ۔مودی نے ثابت کردیا ہے کہ بھارت صرف ہندوؤ ںکا ملک ہے ، مودی نے کشمیر کے اندر اہل کشمیر کے لیے عرصہ حیات تنگ کردیا ہے اور 67دن سے ان کو سخت کرفیو میں رکھا ہوا ہے ، ان کے لیے کھانے پینے کی اشیاء اور ادویات کی فراہمی تک مشکل ہوگئی ہے ۔کشمیریوں نے سید علی گیلانی کی قیادت میں جدوجہد شروع کی اور آج ان کی تیسری نسل یہ جدوجہد کررہی ہے ،آج اہل کشمیر حکومت پاکستان اور افواج پاکستان سے سوال کرتے ہیں کہ وہ کشمیر کی آزادی اور کشمیریوں کے حقوق کے لیے جنگ کا اعلان کب کریں گے ، بھارت نے تو جنگ مسلط کردی ہے ، آپ بہت کہتے تھے کہ جنگ مسلط کی تو جواب دیں گے ، آج بھارت کی حالیہ کارروائیوں کے جواب میں کوئی عملی اقدامات کیوں نہیں کیے جاتے۔ انہوں نے کہاکہ آج کراچی کے طلبہ بھی اعلان کرتے ہیں کہ کشمیر کی آزادی کی جنگ ہم لڑیں گے اور جدوجہد جاری رکھیں گے ،حکمرانوں کو کشمیر پر کوئی سودے بازی نہیں کرنے دی جائے گی ، کشمیر پاکستان بن کر رہے گا جب کشمیری جدوجہد سے تھکے نہیں ،روکے نہیں تو حکومت کیوں کمزوری دکھارہی ہے ،اسلامی جمعیت طلبہ نے طلبہ کی ترجمانی کی ہے اور کشمیریوں کے لیے توانا آواز ٹھائی ہے ،ہماری یہ جدوجہد جاری رہے گی ۔محمد حسین محنتی نے کہاکہ آج کا کنونشن دیکھ کر واضح ہوگیا ہے کہ طلبہ بیدار ہیں ،نوجوا ن اہل کشمیر کے ساتھ ہیں،مقبوضہ کشمیر میں کشمیری عوام بھارت کے خلاف برسرپیکار ہیں ،72سالوں میں ایک د ن کے لیے بھی کشمیریوں نے خودکوبھارت کا حصہ تسلیم نہیں کیا ہے بلکہ انہوں نے ہمیشہ کہا ہے کہ کشمیر پاکستان کا حصہ ہے اور کشمیر پاکستان کا حصہ بن کر رہے گا ۔امریکا ، برطانیہ اور اقوام متحدہ نے مسئلہ کشمیر پر پاکستان اور اہل کشمیر کو دھوکا دیا ہے ، اب مسئلہ کشمیر صرف اور صرف جہاد سے ہی حل ہوگا،حکومت کی ذمے داری ہے کہ وہ بھارت کے خلاف دوٹو ک ، جرات مندانہ اقدام کرتے ہوئے جنگ اور جہاد کا اعلان کرے ۔حافظ نعیم الرحمن نے کراچی جمعیت کو خراج تحسین پیش کیا کہ جس نے اہل کشمیر سے اظہار یکجہتی کے لیے طلبہ برادری میں ایک بھرپور مہم چلائی اور کشمیریوں کے لیے آواز اٹھائی ۔ انہوں نے کہاکہ امریکا برطانیہ سمیت پوری عالمی برادری اور اقوام متحدہ لاکھوں کشمیریوں پر بھارتی مظالم اور ریاستی جبر وتشدد پر خاموش ہیں ،حال ہی میں ترکی اور شام کے حوالے سے تو فورا اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا اجلاس طلب کرلیا گیا ،مشرقی تیمور کے مسئلے کو تو حل کردیا مگر مسئلہ کشمیر کو مسلسل نظر انداز کیاجارہا ہے جب کہ اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق کشمیریوں کو حق خود اارادیت حاصل ہے مگر ان قراردادوں پر آج تک عمل نہیں ہوا ، 5اگست کو مودی نے کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کر کے کشمیر پر بھارت کے قبضے کو قانونی شکل دینے کی کوشش کی ۔عالمی قوانین ، معاہدوں اور اقوام متحدہ کی قراردادوں کی خلاف ورزی کی مگر بھارت کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی جارہی ہے ، بد قسمتی سے عالم اسلام کے اندر سے بھی کشمیریوں کے حق میں ترکی ، ایران اور ملائیشیا کے سوا کوئی اور توانا آواز نہیں اٹھی۔انہوں نے کہاکہ وزیر اعظم عمران خان اقوام متحدہ میں تقریر کر کے خود اور حکومت کو بری الذمے سمجھتے ہیں ،کشمیریو ں کا مقدمہ صرف تقریروں اور بیانات سے حل نہیں ہوگا اس کے لیے اب پیش رفت کرنی ہوگی ، آگے بڑھنا ہوگا اور بھارت کے مقابلے میں وہی رویہ اور پالیسی اپنانی ہوگی جو اس نے اپنائی ہوئی ہے۔ انہوں نے کہاکہ کشمیر پاکستان کی شہ رگ ہے اور ہمیں کشمیر کے مسئلے کو فوکس کرنا ہوگا،ملک کے اندر سیاسی طور پر تقسیم کشمیریوں کی جدوجہد کے لیے کوئی اچھی بات نہیں ،حکومت نے عالمی ،سیاسی اور سفارتی محاذ پر وہ کارکردگی نہیں دکھائی جو وقت کا تقاضا تھی۔انہوں نے کہاکہ آ ج ہم کشمیریوں کو سلام پیش کرتے ہیں جنہوں نے اس مسئلے کو زندہ رکھاہے اور مسلسل جدوجہد کررہے ہیںبڑی قربانیاں دے کر انہوں نے آزادی کی جنگ لڑی ہے اور مسلسل لڑرہے ہیں،موجودہ آزاد کشمیربھی جہاد سے حاصل ہوا تھا مقبوضہ کشمیر بھی جہاد سے ہی حاصل ہوگا،آج حکومت اور ریاست پاکستان کی ذمے داری ہے کہ وہ بھار ت کے خلاف جہاد کا اعلان کرے اب اس کے سوا کوئی اور راستہ نہیں ہے ۔
اسلامی جمعیت طلبہ کراچی کے تحت آزادی کشمیر کنونشن سے امیر جماعت اسلامی پاکستان سراج الحق‘ محمد حسین محنتی‘ محمد عامر‘ حافظ نعیم الرحمن اور عمر احمد خان خطاب کررہے ہیں