اسلام آباد کسی کی جاگیر نہیں، احتجاج کرسکتے ہیں، حافظ حسین احمد

129

کوئٹہ ( آن لائن) جمعیت علما اسلام کے سیکرٹری اطلاعات اور سابق سینیٹر حافظ حسین احمد نے کہا ہے کہ اسلام آباد کسی کی جاگیر نہیں، احتجاج کرسکتے ہیں، مذہب کارڈ کا الزام لگانیوالے خود وزیر مذہبی امور کو استعمال کررہے ہیں، عمران نیازی کو پوری کابینہ میں سے کوئی اور نہیں ملا جو مذہبی وزیر کو استعمال کررہے ہیں، ہم آئینی اور جمہوری انداز میں احتجاج کرنے آرہے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے
مختلف نجی چینلز سے گفتگو کے دوران کیا۔ حافظ حسین احمد نے کہا کہ حکومت کی گالم گلوچ برگیڈ صبح و شام ٹی وی چینلز پر بیٹھ کر گھٹیا زبان استعمال کررہی ہے مگر ہم دلیل اور شائستگی کی بنیاد پر بات کرتے ہیں، میاں نواز شریف نے بھی تسلیم کرلیا کہ روز اول سے جے یو آئی کا موقف درست تھا۔ ہم نے آزادی مارچ کی تاریخ نہیں بدلی بلکہ حکومت کی تاریخ بدلیں گے، 27اکتوبر کو ہمارے قافلے نکلیں گے اور 31اکتوبر کو تمام قافلے ایک ساتھ اسلام آباد میں داخل ہونگے۔ انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف کی حکومت کے وزرا جے یو آئی پر مذہب کارڈ کے استعمال کا الزام لگاتے تھکتے نہیں ہیں مگر اب انہوں نے جے یو آئی کے ساتھ مذاکرات کے لیے وفاقی وزیر مذہبی امورنور الحق قادری کی قیادت میں کمیٹی تشکیل دی ہے ہم پر مذہب کارڈ کے استعمال کا الزام لگانے والوں نے تو خود مذہبی بندے کا استعمال کرنا شروع کردیا ہے، عمران نیازی کو پوری کابینہ میں سے صرف مذہبی امور کے وزیر ہی ملے انہوں نے ایک بار پھر مذہب کارڈ کے لیے مذہبی بندے کا انتخاب کیا ہے، انہوں نے کہا کہ اعظم سواتی کو بھی اس کام پر لگا دیا گیا جس کو پہلے ہی جے یو آئی کا تڑکا لگا ہوا ہے البتہ جہاں تک پرویز خٹک کا تعلق ہے اس پر کوئی تبصرہ نہیں کریں گے کیوں کہ وہ بہت کمزور انسان ہے۔ انہوں نے کہا کہ عمران نیازی نے ہمیں دعوت دی کہ آجا دھرنا دینے ہم کنٹینر اور کھانا دیں گے مگر اب یوٹرن خان اس سے مکر گئے ہیں۔
حافظ حسین احمد