مدرسے کا طالبعلم ووٹ ڈالتا ہے تو اسے احتجاج کا بھی حق ہے،فضل الرحمان

221

مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ حکومت نے تاجروں کے مسائل حل کرنےکی بجائے ان پر تشدد کیا، مہنگائی آسمان کو چھورہی ہے اور اس میں کمی کا کوئی امکان نہیں ہے۔

جے یو آئی( ف) کے سربراہ نے کہا کہ حکومت کیخلاف آزادی مارچ قومی سطح کی تحریک ہے، صرف اپوزیشن نہیں حکومتی جماعتیں بھی ہم سے اتفاق کر چکی ہیں، مارچ روکنے کیلئے کسی نے رابطہ نہیں کیا، حکومت کشمیر کے نام پر بھی معاشی ناکامیوں سے توجہ ہٹانا چاہتی ہے۔ شہباز شریف آزادی مارچ میں شرکت سے نہیں ہچکچارہے۔

چنیوٹ میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ حکومت آزادی مارچ کو روکنے کے لیے ناجائز اور آمرانہ حربے استعمال کررہی ہے، حکومت سرکاری ملازمین کو بھی دھمکیاں دے رہی ہے، ان کی چھٹیوں پر بھی پابندی لگادی ہے۔حکومت کے اپنے جلسوں میں سرکاری ملازمین شرکت کرتے ہیں۔

جے یو آئی (ف)کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ ن لیگ اور پی پی کے مارچ میں شرکت کے فیصلے کا خیر مقدم کرتا ہوں،

ختم نبوت کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ ساری دنیا کی چوریاں ایک طرف اور حکومتی پارٹی کی چوریاں ایک طرف، 70 سال کا قرضہ موجودہ حکومت کی جانب سے لیے گئے ایک سالہ قرضے سے کم ہے۔ آئندہ 2 سال میں بھی ملک کی معاشی حالت بد لنے کی کوئی امید نہیں۔

 انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت نے سیاسی مخالفین پر مقدمات درج کئے۔ احتسابی عمل کے ذریعے معاشی ناکامی سے توجہ ہٹائی جا رہی ہے۔ سارا ملک بحران سے گزر رہا ہے۔ پہلے مرغیاں، پھر کٹے اور اب لنگر خانے چلائے جا رہے ہیں۔ یہ حکومت ناکام ہی نہیں ناجائز بھی ہے۔

جے یو آئی(ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ حکومت کشمیر کے نام پر بھی معاشی ناکامیوں سے توجہ ہٹانا چاہتی ہے۔ پارٹی فنڈنگ کیس میں پورا ٹبر ہی چور نکلا۔ عوام کی بدحالی کی ذمہ دار حکومت کو ختم ہو جانا چاہیے۔ تمام جماعتوں نے احتجاج پر اتفاق کیا، مارچ روکنے کیلئے کسی نے رابطہ نہیں کیا۔

 انہوں نے کہا کہ ہمسایہ ممالک کے درمیان ایٹمی جنگ نہیں ہوتی، ریاست کی بات ہوتی ہے، یہ عمران خان کی حماقت ہے یا سازش؟ دنیا کے سامنے ایٹمی حملے کی بات کرکے وزیراعظم نے بہت بڑی حماقت کر دی ہے۔