مودی نے کشمیریوں پر ظلم بند نہ کیا تو صبر کا پیمانہ لبریز ہوسکتا ہے، شاہ محمود قریشی

320

 

ملتان(خبر ایجنسیاں) وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ مودی کو وارننگ دیتے ہیں کہ مظالم بند کرے یہ نہ ہولوگوں کا صبر کا پیمانہ لبریز ہو جائے۔ملتان میں قومی ذکریا کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ دوروز قبل امریکی سینیٹر آئے وہ ان 4 سینیٹرز میں سے ہیں جنہوں نے ٹرمپ کو خط لکھا کہ کشمیر میں کرفیو کھولا جائے۔ امریکی سینیٹر پہلے نئی دلی گئے انہوں نے مقبوضہ کشمیر جانا چاہا مگر روک دیا گیا اور جب انہوں نے آزاد کشمیر میں جانے کی خواہش
کی تو ہم نے ہر کونے میں جانے کا کہا جو لوگ آزاد کشمیر جانا چاہتے ہیں ان کو مقبوضہ کشمیر بھی جانے دیا جائے تاکہ حالات سامنے آسکیں۔وزیرخارجہ نے کہا کہ ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ بھارتی حکومت فی الفور کشمیر سے کرفیو اٹھائے، مقبوضہ کشمیر میں میڈیا کو آزادی دی جائے، مساجد کے تالے کھولے جائیں تاکہ مذہبی عبادت ادا کی جاسکے۔ بھارت کی سرکار پلیٹ گن سے لوگوں کو اندھا کیا جارہا ہے، وہ ختم کرے اور مودی کو وارننگ دیتے ہیں کہ مظالم بند کرے یہ نہ ہولوگوں کے صبر کا پیمانہ لبریز ہو جائے۔شاہ محمود قریشی نے کہا کہ دنیا اس بات پر متفق ہے کہ اس وقت امن سب سے اہم ہے اور ہم بھی افغانستان میں امن اور خوشحالی چاہتے ہیں۔ طالبان کو کہا کہ اس وقت امن کی سب سے زیادہ ضرورت ہے، جب 12 رکنی طالبان کا وفد مجھے ملنے آیا تو انہیں بھی امن کا پیغام دیا جب کہ وزیراعظم نے طورخم بارڈر کا دورہ کیا اور وہاں تجارت کے راستے کی توسیع کی۔ پاکستان چاہتا ہے امن ہو، آمدورفت میں اضافہ ہو، بچوں کا علاج ہو اور تعلیم دی جائے۔ وزیرخارجہ نے کہا کہ میں وزیراعظم عمران خان کے ساتھ چین کے تین روزہ دورے پر جا رہا ہوں، وہاں ہماری چین کے صدر اور وزیراعظم سمیت اعلی قیادت سے ملاقاتیں ہوں گی۔انہوںنے کہاکہ اگلے چند روز میں ہماری ان چینی کمپنیوں سے بھی ملاقات ہو گی جو پاکستان میں سرمایہ کاری کرنے میں دلچسپی رکھتی ہیں۔ وزیرخارجہ نے کہاکہ چینی صدر نے بھارت کا دورہ بھی کرنا ہے چونکہ پاکستان اور چین کے درمیان گہرے مراسم ہیں اس لیے دونوں طرف سے یہ خواہش تھی کہ ان کے بھارت کے دورے سے پہلے ایک دوسرے کو اعتماد میں لیا جائے۔ وزیرخارجہ نے کہاکہ بھارت اب اس پوزیشن میں نہیں ہے کہ کشمیر کے معاملے پر کسی کوبھی مطمئن کرسکے۔ وزیرخارجہ نے کہاکہ انسانی حقوق کی تنظیمیں کشمیر کے مسئلے پر کھل کر سامنے آرہی ہیں اورحکومتوںکے ارکان بھی بول رہے ہیں حتی کہ بھارت کے اندر سے بھی آوازیں اٹھ رہی ہیں۔انہوںنے کہاکہ بھارتی میڈیا اور عدلیہ بی جے پی حکومت کے بے پناہ دبائو میں ہے۔