پاکستان ورکرز فیڈریشن اور اٹک ریفائنری لمیٹیڈ ایمپلائز یونین کے زیر اہتمام سماجی تحفظ کے اداروں اور ان کی موجودہ صورتحال پر تمام اسٹیک ہولڈرز کی میٹنگ مورگاہ میں منعقد ہوئی۔جس میں سماجی تحفظ کے اداروں پنجاب سوشل سیکورٹی، ای او بی آئی، لیبر ڈیپارٹمنٹ، رالپنڈی چیمبر آف کامرس، بلدیاتی نمائندوں، آجر، اٹک ریفائنری لمیٹیڈ ایمپلائز یونین کے صدر عبدالحمید جدون اور جنرل سیکرٹری عبدالرئوف، میڈیا کے نمائندوں عابد عباسی سابقہ ممبر نیشنل پریس کلب، نوائے وقت سے عزیز علوی سمیت مقامی صحافیوں نے کثیر تعداد میں شرکت کی۔ میٹنگ میں پاکستان ورکرز فیڈریشن کے ایجوکیشنل سیکرٹری اور ماسٹر ٹرینر اسد محمود نے سماجی تحفظ کے اداروں سے ملنے والی مراعات اور ان کی موجوہ صورتحال کے حوالے سے شرکاء کو تفصیلی بریفنگ دی۔ اس موقع پر اٹک ریفائنری لمیٹڈ ایمپلائز یونین کے صدر عبدالحمید جدون اور جنرل سیکرٹری عبدالرئوف نے کہا کہ پاکستان ورکرز فیڈریشن مزدوروں کے حقوق کا تحفظ اور ان کے حصول کے لیے جدوجہد کرتی ہے اور سہ فریقی مشاورت پر یقین رکھتی ہے۔ ہم نے گزشتہ سال سے صنعتی مزدوروں کے لیے سماجی تحفظ کے حوالے سے باقاعدہ مہم کا آغاز کیا ہے تاکہ فیکٹریوں اور کارخانوں میں کام کرنے والے مزدوروں کی ان اداروں میں رجسٹریشن کو یقینی بنایا جا سکے اور غیر رسمی شعبہ جس میںزراعت سے وابستہ، ہوم بیسڈ ورکرز اور ڈومیسٹک ورکرز کو قانون سازی کے ذریعے سماجی تحفظ کے دائرہ کار میں لانا ہے تا کہ ان کو سماجی تحفظ کے اداروں سے مراعات مل سکیں۔ ملک میں بے شمار لیبر قوانین ہیں لیکن ان پر عمل درآمد نہ ہونے کی صورت میں مزدور بہت سارے مسائل کا شکار ہیں۔ انہوں نے صوبائی وزیر محنت سے مطالبہ کیا کہ اداروں میں وسائل کی کمی کو پورا کیا جائے تا کہ مزدوروں کی رجسٹریشن کو یقینی بنایا جائے اور لیبر انسپکشن پر پابندی کے فیصلے پر نظر ثانی کی جائے تا کہ مزدوروں کا استحصال نہ ہو۔