لاہور( نمائندہ جسارت) امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے کہاہے کہ پاناما لیکس میں نامزد 90افراد کو ایمنسٹی اسکیم میں کلیئر کرنا احتساب کیساتھ مذاق ہے۔جماعت اسلامی سب کا بے لاگ احتساب چاہتی ہے ۔ کرپشن فری پاکستان کا ہمارا نعرہ اب ہر پاکستانی کی آواز بن چکاہے۔ لگتاہے کہ اقوام متحدہ میں ایک اچھی تقریر کرنے کے بعد وزیراعظم کشمیر کو فراموش کر چکے ہیں۔ حکومت اب تک کشمیر پر قومی امنگوں کے مطابق فیصلہ نہیں کرسکی۔ وزیراعظم کے پاس کشمیر اور ملکی مسائل کا حل صرف ٹویٹ اور تقریر ہے ۔ ا سٹیٹس کو کی محافظ قوتوں نے ملک و قوم کے مسائل میں اضافہ کیاہے ۔ حکمران عوام کو ریلیف دینے اور ملک میں استحکام لانے کے بجائے بوجھ ثابت ہوئے ہیں ۔ سابقہ حکومتوں کی کرپشن اور لوٹ مار کا حساب کرنے اور لوٹی دولت واپس لانے کے نعرے لگانے والے ایک سال میں کچھ نہیں کر سکے ۔ معاشی اور اقتصادی زبوں حالی نے مہنگائی اور بے روزگاری میں اضافہ کیاہے جس کی وجہ سے عوام کے اندر سخت مایوسی اور بے چینی پائی جارہی ہے ۔ قرضوں میں کمی کا دعویٰ کرنے والوں نے قوم پر قرضوں کا کوہ ہمالیہ لاد دیا ہے۔ ان خیالات کااظہار انہوںنے منصورہ میں جماعت اسلامی کی مرکزی مجلس عاملہ کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ سراج الحق نے کہاکہ وزیراعظم نے پاکستان کو مدینہ کی طرز پر اسلامی ریاست بنانے، سب کے بے لاگ احتساب ، کشکول اٹھانے پر موت کو ترجیح دینے ، ایک کروڑ نوکریوں اور پچاس لاکھ بے گھر لوگوں کو گھر دینے کے بلند و بانگ دعوے کیے تھے ۔ اب یہ تمام دعوے ہوا میں بکھر اور فضائوں میںگم ہو چکے ہیں۔اقتصادی محاذ پر حکومت چاروں شانے چت ہوچکی ہے ۔ حکومت اپنے کسی ایک وعدے کو بھی پورا نہیں کر سکی جس کی وجہ سے حالات پہلے سے بھی بدترین ہو گئے ہیں ۔ ملک غیر سنجیدہ لوگوں کے ہتھے چڑھ گیاہے۔سینیٹر سراج الحق نے کہاکہ عوام کشمیریوں پر ہونے والے ظلم و جبر کی وجہ سے سخت غم و غصہ میں ہیں لیکن حکومت عملاً کچھ کرنے کو تیار نہیں ۔ انہوںنے کہاکہ جماعت اسلامی کے زیراہتمام 6 اکتوبر کو لاہور میں ہونے والا کشمیر بچائو مارچ تاریخ ساز مارچ ہوگا جس میں زندہ دلان لاہور لاکھوں کی تعداد میں شرکت کر کے اپنے کشمیری بھائیوں کویکجہتی کا پیغام دیں گے ۔