پاک فوج کشمیریوں کی امنگوں کے مطابق فیصلہ کرے ،سراج الحق

860
پشاور: امیر جماعت اسلامی پاکستان سراج الحق اور سینیٹر مشتاق احمد خان جے آئی یوتھ خیبر پختونخوا کے تحت یوتھ لیڈر شپ کنونشن سے خطاب کررہے ہیں
پشاور: امیر جماعت اسلامی پاکستان سراج الحق اور سینیٹر مشتاق احمد خان جے آئی یوتھ خیبر پختونخوا کے تحت یوتھ لیڈر شپ کنونشن سے خطاب کررہے ہیں

پشاور /واہ کینٹ ( نمائندہ خصوصی)امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ قوم چاہتی ہے کہ فوج وہ فیصلہ کرے جو کشمیری چاہتے ہیں۔ حکمران اچھا خطاب کرنے کے بعد مطمئن ہو کر نہیں بیٹھ جاتا ۔ حکمران بااختیار ہوتاہے اسے زنجیروں کو توڑنا اور رکاوٹوں کو ختم کرنا ہوتاہے ۔ وزیراعظم کو مسئلہ کشمیرکے حل کے لیے عملی اقدامات پر عالمی برادری سے کوئی ٹائم فریم لینا چاہیے تھا ۔ ہم کب تک کشمیریوں کے قتل عام اور مائوں بہنوں بیٹیوں کی اجتماعی عصمت دری کے واقعات پر خون کے گھونٹ پیتے اور دنیا کی طرف دیکھتے رہیں گے۔ جانوروں کے حقوق کی بات کرنے والے عالمی اداروں کو 80 لاکھ کشمیریوں
کے حقوق کی پامالی نظر نہیں آرہی ۔مسلم حکمرانوں کو تو نیند نہیں آنی چاہیے تھی مگر استعماری قوتوں کے غلام حکمران چین کی نیند سو رہے ہیں۔ 2 ماہ سے کشمیری عالم اسلام اور عالمی انسانی حقوق کے نام نہاد علمبرداروں کو جگانے کی کوشش کر رہے ہیں مگر کسی کو ان کی چیخ و پکار سنائی نہیں دے رہی ۔ کشمیر ہمارا مسئلہ ہے اور ہمیں یہ جنگ خود لڑنا ہوگی ۔ حکمرانوں کو ایک بار پھر متنبہ کرتاہوں کہ کشمیر کی لڑائی سری نگر اور جموں و لداخ میں نہ لڑی تو مظفر آباد ، لاہور اور اسلام آباد میں لڑنا پڑے گی۔ ملک و قوم کے مسائل کا حل ملک میں قرآن و سنت کے نظام کا نفاذ ہے۔ جماعت اسلامی پاکستان کے مرکزی میڈیا سیل کے مطابق ان خیالات کااظہار انہوں نے نشتر ہال پشاور میں جے آئی یوتھ خیبر پختونخوا کے لیڈر شپ کنونشن اور واہ کینٹ میں تحریک محنت پاکستان کے نو منتخب صدر خالد حسین بخاری کی تقریب حلف برداری سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ کنونشن سے سیکرٹری جنرل جماعت اسلامی امیر العظیم ، سینیٹر مشتاق احمد خان اور صدر جے آئی یوتھ خیبر پختونخوا صدیق پراچہ نے بھی خطاب کیا۔ سینیٹر سراج الحق نے کہاکہ ہمارے حکمران کشمیر کے لیے ہزار سال اور آخر گولی تک لڑنے کی باتیں کرتے ہیں اور یہ بھی کہتے ہیں کہ کشمیر کی مائیں بہنیں بیٹیاں ہماری مائیں بہنیں بیٹیاں ہیں مگر 56 دن سے تقریریں اور خطابات ہی کر رہے ہیں۔ کشمیریوں پر ایک ایک لمحہ قیامت کا گزر رہاہے ۔ بھارت نے مقبوضہ کشمیر کو 80 لاکھ مسلمانوں کے لیے اجتماعی قبر بنادیا ہے ۔ ہزاروں نوجوانوں کو عقوبت خانوں میں انسانیت سوز مظالم کا نشانہ بنا کر شہید اور زندگی بھر کے لیے معذور بنایا جارہاہے ۔ سیکڑوں بچیوں کو اغوا کر کے ان کی عزتوں کو پامال کیا جارہاہے ۔ لوگوں کو جمعہ پڑھنے کے لیے مسجدوں میں جانے کی اجازت نہیں مگر عالم اسلام کے بے حس حکمران ان مظلوموں کی چیخ و پکار پر خاموش تماشائی بنے ہوئے ہیں ۔ سینیٹر سراج الحق نے کہاکہ دشمن نے چاروں طرف سے مسلمانوں کا محاصرہ کر رکھاہے ۔مسلمانوں کی زمینوں ، سمندروں اور وسائل پر دشمن کا قبضہ ہے ،ان کی سیاست ، معیشت اور تعلیم دشمن کی دست برد میں ہے ۔اسلامی دنیا کے وی وی آئی پیز اللہ کے بجائے دشمن کی طرف دیکھ رہے ہیں ۔ انہوں نے کہاکہ موجودہ حکومت ملکی تاریخ کی نااہل ترین حکومت ہے جس کے دور میں مہنگائی اور بے روزگاری بے قابو ہوچکی ہے ۔ معاشی اداروں پر آئی ایم ایف کے لوگو ں کو بٹھا دیا گیاہے ۔سینیٹر سراج الحق نے تحریک محنت پاکستان کے نو منتخب صدر کی حلف برداری تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ تحریک محنت ایک نظریاتی اور دعوتی تنظیم ہے ۔ ان لوگوں کی زندگیوں کا مقصد ہی پاکستان میں غلبہ دین اور نظام مصطفیؐ کے نفاذ کی جدوجہد ہے ۔ انہوںنے کہاکہ ہم لوگو ں کو مسلکوں ، رنگ و نسل اور لسانی و علاقائی بنیاد پر تقسیم کرنے والے نہیں ، مسلمانوںکو جوڑنے اور متحد کرنے والے ہیں تاکہ وہ حقیقی معنوں میں ایک امت بن کر اپنے مسائل کا حل خود تلاش کر سکیں ۔ تقریب سے نائب امیر جماعت اسلامی لیاقت بلوچ اور صدر تحریک محنت خالد حسین بخاری نے بھی خطاب کیا ۔اس موقع پر نیشنل لیبر فیڈریشن کے صدر شمس الرحمن سواتی اور سید عارف شیرازی بھی موجود تھے۔