پشاور (اے پی پی) لیڈی ریڈنگ اسپتال پشاور کے ڈاکٹرز نے مطالبات کے حق میں احتجاج کیا جس پر پولیس اہلکاروں کی جانب سے لاٹھی چارج اور آنسو گیس کی شیلنگ کی گئی جس سے متعدد مظاہرین زخمی ہوگئے ۔ جمعہ کے روز۔ ریجنل اورضلعی ہیلتھ اتھارٹیزکے خلاف ڈاکٹرزاورطبی عملہ احتجاج کے لیے لیڈی ریڈنگ اسپتال میں اکٹھے ہوئے تواسپتال
انتظامیہ کے مطالبے پردفعہ 144 نافذ کردی گئی۔ پولیس نے ڈاکٹرزتنظیم کے صدر ڈاکٹر عالمگیر کو حراست میں لیا تو حالات کشیدہ ہوگئے۔ پولیس کی بھاری نفری انتظامیہ بلاک میں تعینات کردی گئی اور جب مظاہرین اسپتال میں زبردستی داخل ہونے لگے تو پولیس نے لاٹھی چارج اور آنسو گیس استعمال کیا جس سے کئی ڈاکٹرز اور اسپتال میں موجود لوگوں کی حالت غیر ہوگئی۔پولیس اور ڈاکٹرز کے درمیان تصادم میں پتھراؤ بھی کیا گیا اور اسپتال کا انتظامی بلاک میدان جنگ بن گیا۔ پولیس کے مطابق14 مظاہرین کو گرفتار کیا گیا ہے۔ پولیس تشدد کے خلاف ہیلتھ ملازمین نے اسمبلی چوک میں دھرنا دیا اور خیبر روڈ کو ٹریفک کے لیے بند کردیا۔ ڈاکٹروں پر تشدد کے خلاف احتجاج کی آواز اسمبلی تک بھی پہنچی تو اسپیکر نے ڈاکٹروں سے مذاکرات کرنے اور تشدد سے گریز کرنے کی ہدایت کی۔ ایس ایس پی آپریشنز ظہور بابر آفریدی نے رابطے پر بتایاکہ لیڈی ریڈنگ اسپتال میں انتظامیہ کی جانب سے دفعہ 144 نافذ تھی پولیس اور ضلعی انتظامیہ نے ڈاکٹرز سے مذکرات کی کوشش کی لیکن ناکام رہے ڈاکٹرز اسپتال کے اندر داخل ہونا چاہتے تھے اس لیے لاٹھی چارج کرنا پڑاڈاکٹرز کے پتھراؤ سے پولیس ڈی ایس پی اور اہلکار زخمی ہوئے اس تمام صورتحال میں صحافیوں کی بھی حالت غیر ہوئی ۔گرینڈ ہیلتھ الائنس کے 15 افراد کو گرفتار کیا ہے دوسری جانب گرینڈہیلتھ الائنس کے ترجمان حضرت اکبر کاکہناتھاہے کہ ہمارے12 قائدین گرفتار ہیں ہم پر پولیس نے 3 بار تشدد کیا ہمارا احتجاج غیر معینہ مدت جاری رہے گا، 24 گھنٹو ں تک ہمارے ساتھیوں کی رہائی کے ساتھ ڈاکٹر برکی اور متعلقہ وزیر برطرف نہ ہوا تو ہم ایمرجنسی سروع بھی بند کریں گے، انہوں نے کہاکہ ہمارے 15 ڈاکٹر اور ایک نرس زخمی ہیں۔