ظالمانہ ٹیکسز کیخلاف صرافہ بازار سکھر کے جیولرز کا احتجاج دھرنا

142

 

سکھر (نمائندہ جسارت) ظالمانہ ٹیکسز کیخلاف صرافہ بازار سکھر کے جیولرز نے حاجی محمد ہارون میمن کی زیر قیادت دوسرے روز بھی صرافہ بازار سے پریس کلب تک احتجاجی ریلی نکالی اور پریس کلب کے سامنے پہنچ کر دھرنا دے دیا۔ ریلی میں جیولرز کا کاروبار کرنے والے تاجروں، صراف اور زرگران کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔ اس موقع پر صرافہ بازار کے تمام ممبران بھی موجود تھے۔ احتجاجی ریلی اور دھرنے کے شرکا سے خطاب کرتے ہوئے حاجی محمد ہارون میمن نے کہا کہ جیولرز کا کاروبار کرنے والوں کو تنگ و پریشان کرکے کاروبار بالکل ختم کردیا گیا ہے اور صراف اب دوسرا کوئی کام کرنے کے لیے سوچ رہے ہیں۔ احتجاجی ریلی اور دھرنے میں صرافہ ایسوسی ایشن سکھر کے جنرل سیکرٹری، ذاکر بندھانی، محمد اسلم، افضل بندھانی، رشید دائود پوتہ اور دیگر رہنمائوں نے شرکت کی۔ حاجی محمد ہارون میمن کا کہنا تھا کہ ٹیکسز کی بھرمار شناختی کارڈ کی شرط اور دیگر پابندیوں کی وجہ سے قومی معیشت زوال پذیر ہے، خصوصاً حکومت نے طلائی زیورات کا کام کرنے والوں کو نشانے پر لے رکھا ہے اور ٹیکس ادا کرنے والے تاجروں پر ہی مزید ناجائز اور ظالمانہ ٹیکس عائد کیے جارہے ہیں ان تمام صورتحال میں تاجروں کا کاروبار جاری رکھنا دشوار ہوچکا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کی معاشی پالیسیاں معیشت اور کاروبار کو تباہ کررہی ہیں تجارتی سرگرمیاں ختم ہوچکی ہیں، دکاندار پریشانی کے عالم میں احتجاج کرنے پر مجبور ہیں حکومت اور ایف بی آر کی جارحانہ معاشی پالیسیاں ملک و قوم اور معیشت کے لیے زہر قاتل بن چکی ہیں، کاروباری طبقہ موجودہ دور حکومت میں جتنا پریشان ہے اتنا کبھی نہیں ہوا۔ انہوں نے کہا کہ 9 اکتوبر کو سکھر سمیت سندھ اور پورے پاکستان سے بڑی تعداد میں تاجر اسلام آباد کی طرف مارچ کریں گے اور پاکستان کے دارالحکومت اسلام آباد میں تاریخی احتجاجی دھرنا دیا جائے گا، جو ظالمانہ اور ناجائز ٹیکسز ختم ہونے تک جاری رہے گا۔ انہوں نے کہا کہ سکھر اور سندھ کے تمام شہروں کے تاجر حاجی محمد ہارون میمن کی زیر قیادت اسلام آباد کی طرف احتجاجی مارچ کریں گے اور اسلام آباد کے دھرنے میں بھرپور شرکت کریں گے۔