سکھر (نمائندہ جسارت) سکھر ڈیولپمنٹ الائنس کے چیئرمین حاجی محمد جاوید میمن نے شہر میں پینے کے پانی کے بحران پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ لب دریاآباد ہونے کے باجود شہریوں کو پانی کی بوند بوند کو ترسنامنتخب نمائندوں، میئر سکھر کی ناکامی اور نااہلی کی بدترین مثال ہے، پینے کے پانی کی فراہمی پر اربوں روپے کی خطیر رقم خرچ ہونے کے باوجود آج بھی شہری پانی کی بوند بوند کو ترس رہے ہیں، شہر کے منتخب نمائندے ، میئر، ڈپٹی میئر ایوانوں اور بیرون شہر کے مزے لوٹنے کے بجائے شہر کے بڑھتے ہوئے مسائل کے حل کی طرف توجہ دیں، بصورت دیگر ایس ڈی اے اپنی احتجاجی تحریک کا دائرہ کار وسیع کرتے ہوئے ان کے گھروں اور دفاتر کا گھیرائو کرے گی۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے اپنے دفتر میں ایس ڈی اے رہنمائوں مولانا عبیداللہ بھٹو، مشرف محمود قادری، غلام مصطفی پھلپوٹو، شاہ محمد انڈھڑ، محمد رضوان قادری، شریف ڈاڈا، اشفاق بھٹی، ڈاکٹر سعید اعوان، عبدالباری انصاری، ظہیر حسین بھٹی، آغا محمد اکرم درانی، محمد منیر میمن، امداد جھنڈیر، سید ماجد شاہ، راشد صدیقی، شبیر میمن، زبیر قریشی، فقیر رمضان، حسن شہیدو دیگر سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ حاجی محمد جاوید میمن و دیگر رہنمائوں کا مزید کہنا تھا کہ انتہائی افسوس کا مقام ہے کہ ایک جانب گٹر اور نالیوں کا گندا پانی شاہراہوں کی زینت بنا ہوا ہے تو دوسری جانب شہر کے گنجان آباد علاقے نیوپنڈ، بھوسہ لائن، مائیکروکالونی، پرانا سکھر، شالیمار، آدم شاہ کالونی سمیت شہر کے دیگر علاقوں میں پینے کے پانی کی عدم فراہمی کی وجہ سے مرد خواتین، بزرگ، بچے برتن اٹھائے دور دراز علاقوں سے پانی بھرنے پر مجبور ہیں جوکہ میئر سکھر اور منتخب نمائندوں اور انتظامیہ کی نااہلی ہے، جس کیخلاف ہم خاموش نہیں بیٹھیں گے۔ انہوں نے حکومت اور ارباب اختیار سے مطالبہ کیا کہ سندھ کے تیسرے بڑے شہر سکھر کے مسائل کے حل کے لیے فوری طور پر اقدامات اٹھاتے ہوئے شہریوں کو پینے کے صاف پانی کی فراہمی یقینی بنائی جائے، بصورت دیگر ہم اپنے احتجاج کا دائرہ کار وسیع کرتے ہوئے منتخب نمائندوں، میئر، ڈپٹی میئر کے گھروں اور دفاتر کا گھیرائو کریں گے، جس کی تمام تر ذمے داری منتخب نمائندوں اور افسران پر عائد ہوگی۔