سراج الحق نے دستور کی ذیلی شق 2Bمیں ترامیم کا بل سینیٹ میں جمع کرا دیا

137

لاہور( نمائندہ جسارت) امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے دستو ر اسلامی جمہوریہ پاکستان کی شق 213 کی ذیلی شق 2Bمیں ترامیم کا بل سینیٹ میں جمع کرا دیا ہے۔سراج الحق کی طرف سے جمع کرائی گئی ترامیم میں، الیکشن کمیشن کے ممبران کی تعیناتی میں وزیر اعظم اور اپوزیشن لیڈر اور پارلیمانی کمیٹی کی طرف سے اتفاق رائے نہ ہونے کی صورت میںآئین میںذیلی شق 2c شامل کرنے کی تجویزدی گئی ہے جس کے ذریعے ممبران کی تعنیانی میں تعطل ختم ہو جائے۔سینیٹر سراج الحق کی طرف سے آئین میں جو ترامیم تجویز کی گئی ہیں ان کے مطابق وزیر اعظم اور اپوزیشن لیڈر اور پارلیمانی کمیٹی کی طرف سے اتفاق رائے نہ ہونے کی صورت میں سپریم کورٹ کے چیف جسٹس اور دو سینئر جسٹس اور جن صوبوں سے ممبران کی تقرری ہونی ہے ان صوبوں کی ہائی کورٹس کے چیف جسٹس صاحبان پر مشتمل ایک جوڈیشل کمیٹی تشکیل دی جائے گی۔ اور حکومت اور اپوزیشن کی طرف سے زیربحث تمام نام سات دنوں کے اندر خود بخود جوڈیشل کمیٹی کو بھیجے سمجھے جائیں گے۔جوڈیشل کمیٹی جتنا جلد ممکن ہو سکے گا ان ملنے والے تمام ناموں میں سے دو نام فائنل کرے گی۔یاد رہے کہ 26جنوری 2019سے الیکشن کمیشن کے سندھ اور بلوچستان سے دو ممبران کے ریٹائر ہونے کی صورت میں دونوں صوبوں سے ممبران کی تعنیاتی 45دن کے اندر کی جانی ضروری تھی۔لیکن وزیر اعظم اور اپوزیشن لیڈر اور پھر 19 جون 2019کو پارلیمانی کمیٹی میں بھی ممبران کی تعنیاتی پر اتفاق رائے نہ ہونے کی صورت میں 24اگست کو صدر پاکستان نے دو ممبران کی تعنیاتی کر دی تھی جن سے چیف الیکشن کمشنر نے حلف لینے سے انکار کردیا تھا۔