اقوام متحدہ یا امریکہ مدد کو نہیں آئیگا،کشمیر کی جنگ خود لڑنا ہوگی،سراج الحق

253

دیر ( نمائندہ خصوصی) امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ حکمرانوں کا 58 ممالک کی حمایت حاصل ہونے کا دعویٰ کہاں گیا؟ اقوام متحدہ میںقرار داد پیش کرنے کے لیے مطلوبہ تعداد میں ممالک کی حمایت نہ ملنا ہماری خارجہ پالیسی کی ناکامی ہے، اسلامی ممالک کو پاکستان کا ساتھ دینا چاہیے تھا۔ اقوام متحدہ یا امریکا ہماری مدد نہیں کریں گے، ہمیں اپنی جنگ خود ہی لڑنا پڑے گی،یواین او میں اب کوئی دم خم نہیں رہا، دنیا مسئلہ کشمیر کے حل کے لیے سنجیدگی کا مظاہرہ کرے ، 2ایٹمی قوتوں کے درمیان تصادم دنیا کے امن کے لیے بھی خطرناک ہوگا۔امریکا بھارت کا ساتھ دے تب بھی کشمیر آزاد ہوکر رہے گا،کشمیر کے درو دیوار آزادی کے نعروں سے گونج رہے ہیں ۔اب ’’کشمیربنے گا پاکستان ‘‘کے نعرے کو حقیقت بننا ہے ۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے اپنے حلقہ انتخاب میں مختلف وفود سے ملاقات کے موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کیا۔سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ اب تک وزیر خارجہ اور وزیر اعظم 58 ممالک کی حمایت کا دعویٰ کرتے رہے لیکن جب وقت آیا تو اقوام متحدہ میں مسئلہ کشمیر پر بحث کے لیے قرار داد بھی پیش نہ کرسکے ۔ہم نے پہلے ہی کہا تھا اقوام متحدہ یا امریکا ہماری مدد نہیں کریں گے، ہمیں اپنی جنگ خود ہی لڑنا پڑے گی۔دنیا کمزور کا ساتھ نہیں دیتی ۔ کشمیرمیں بھارتی مظالم اپنی انتہا کو پہنچ گئے ہیں مگر انسانی حقوق کے نام نہاد علمبردارمظلوم کشمیریوں کے حق میں بات کرنے کو تیار نہیں ۔انہوں نے کہا کہ 50 دن سے کشمیر میں بدترین کرفیو ہے ،تعلیمی ادارے ،اسپتال اور بازار بند ہیں ، اندر کی کوئی خبر باہر نہیں آرہی ،ہزاروں کشمیری نوجوانوں کو عقوبت خانوں میں بند کرکے انسانیت سوز مظالم کا نشانہ بنایا جارہا ہے ۔بچوںکے لیے دودھ ہے نہ بیماروں کے لیے دوائی۔لو گ اپنے مرُدوں کو گھروں میں دفنانے پر مجبور ہیں ۔لیکن عالمی ادارے تعصب اوربے حسی کا شکار ہیں اور مسلمانوں کے قتل عام پرآنکھیں کان اور زبان بند کرلیتے ہیں ۔سینیٹر سراج الحق نے ایک بار پھر حکومت کو متنبہ کیا کہ ٹرمپ کے فریب میں نہ آئیں ۔ ٹرمپ پر اعتماد کرنا خودفریبی کے سوا کچھ نہیں۔ ۔ فلسطینیوں اور کشمیر یوں کے قتل عام میں امریکا بھارت اور اسرائیل کی سرپرستی کررہا ہے ۔مودی اور ٹرمپ کا بیان ان کی اسلام دشمنی کا واضح اعلان ہے ۔انہوں نے کہا کہ عالم اسلام کو متحدہو کر اپنے مسائل خود حل کرنے چاہئیں ۔اقوام متحدہ اپنا اعتماد کھو چکی ہے ، امریکا کے اشاروں پر رقص بسمل کرنے والی یو این اوکبھی بھی مسلمانوں کے مسائل حل نہیں کرے گی۔