اسلام آباد(اے پی پی)پولیس اصلاحات کمیٹی کے چیئرمین/چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس آصف سعید خان کھوسہ نے پنجاب میں پولیس کی نااہلی اور غفلت کی وجہ سے قتل کے مقدمات میں سزائوں کی شرح کم ہونے اور بریت کی شرح بہت زیادہ ہونے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے نیشنل پولیس بیورکوملک بھر میں ایف آئی آر کے درست اندراج، غیر ضروری حراست اور جھوٹی شہادتوں کے خاتمے کے حوالے سے یکساں حکمت عملی وضع کرنے کی ہدایت کی ہے تاکہ ملک بھر میں پولیس کی جانب سے شہریوں کے خلاف جھوٹی ایف آئی آرزکے اندراج اور قانون کے ناجائز استعمال کا خاتمہ ہوسکے۔ پیر کوپولیس اصلاحات کمیٹی کا اجلاس منعقد ہوا ،جس کی صدارت چیف جسٹس نے کی جبکہ عدالت عظمیٰ کے سینئر جج گلزار احمد، چاروں صوبوں، اسلام آبا د، آزادکشمیر اور گلگت و بلتستان کے پولیس سربراہان (آئی جیز) اور سابق پولیس افسران سمیت متعلقہ عملے نے شرکت کی۔ اجلاس کے دوران آئی جی پنجاب نے رپورٹ پیش کی کہ یکم جنوری 2019ء سے 31جولائی 2019ء کے دوران صوبے بھر کے کل 2586قتل کے مقدمات کے فیصلے ہوئے ہیں جن میں ملزمان کو ملنے والی سزائوں کی شرح 31فیصد جبکہ بریت کی شرح69فیصد رہی ہے۔