راولپنڈی /سکھر/کراچی (اسٹاف رپورٹر+خبر ایجنسیاں) احتساب عدالت نے پیپلزپارٹی کے رہنما خورشید شاہ اور میئر کراچی کے مشیر لیاقت قائم خانی کاجسمانی ریمانڈ منظور کرتے ہوئے نیب کے حوالے کردیا جبکہ میئرکراچی کے مشیر لیاقت قائم خانی کی مزید جائدادیںمنظرعام پر آگئی ،لیاقت قائمخانی کے ضلع سانگھڑ میں واقع آبائی علاقے کھپرو اور سندھڑی کے علاقوں میں ان کی مبینہ طور پر
500 ایکڑ سے زاید زرخیز زرعی زمین ہے۔ ذرائع کے مطابق کھپرو میں ایک ایکڑ پر محیط جدید سہولیات سے مزین سینٹرلی ائر کنڈیشنڈ بنگلے کے علاوہ برائلر مرغی کے کئی فارمز، بھینسوں کے باڑے اور شہر کے وسط میں مارکیٹس بھی ہیں۔ قریبی ذرائع کے مطابق کھپرو میں2 ایکڑ پر محیط جگہ پر شاندار پارک قائم کیا گیا ہے جس میں والد کا عالیشان مقبرہ تعمیر کیا گیا ہے، اس پارک نما قبرستان کا ڈیزائن کراچی کے باغ ابن قاسم سے ملتا جلتا بنایا گیا ہے۔ لیاقت قائمخانی کے والد ایک عطائی ڈاکٹر تھے اور ان کے نام پر میرپورخاص میں نجی کالج بھی قائم ہے۔ خیال رہے کہ نیب نے3 روز قبل سابق ڈی جی پارکس اور میئر کراچی کے مشیر لیاقت قائمخانی کو اسلام آباد سے حراست میں لیا تھا اور ان کے کراچی میں واقع گھر پر چھاپے کے دوران 10 ارب روپے سے زاید مالیت کی اشیا برآمد ہوئی تھیں۔دوسری جانب راولپنڈی کی خصوصی احتساب عدالت نمبر1کے جج پرویز اسماعیل جوئیہ نے آمدن سے زاید اثاثہ جات اور جعلی اکائونٹس کے الزام میں گرفتارکے ایم سی کے سابق ڈی جی پارکس اور میئر کراچی کے مشیر لیاقت قائم خانی کا 2یوم کا جسمانی ریمانڈ منظور کرتے ہوئے انہیں نیب کی تحویل میں دے دیا ہے اور ہدائیت کی ہے کہ ملزم کو23ستمبر کو دوبارہ عدالت میں پیش کر کے تحقیقات میں ہونے والی پیش رفت سے آگاہ کیا جائے عدالت نے لیاقت قائم خانی کا طبی معائنہ کروانے اور علاج کی ضروری سہولت دینے کا حکم جاری کر دیا۔ادھرنیب کی جانب سے آمدن سے زاید اثاثے بنانے کے الزام میں گرفتار پیپلزپارٹی کے مرکزی رہنما سید خورشید احمد شاہ کو سکھر کی احتساب عدالت میں پیش کیا گیا ۔عدالت میں پیش کرنے کے موقع پر نیب نے ان کے 15روزہ جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی تاہم عدالت کے جج امیر علی مہیسر نے نیب حکام سے خورشید شاہ پر لگائے گئے الزامات کے حوالے سے شواہد طلب کیے تاہم شواہد نہ لانے پر نیب حکام کو آدھے گھنٹے میں شواہد لانے کا حکم دیتے ہوئے سماعت آدھے گھنٹے تک ملتوی کردی تاہم آدھے گھنٹے بعد نیب کی جانب سے شواہد پیش کرنے پر نیب کو خورشید شاہ کا 9کا روز کا جسمانی ریمانڈ دے کر سماعت یکم اکتوبر تک ملتوی کردی اور خورشید شاہ سے اہل خانہ کو ملنے اور گھر سے کھانا منگوانے کی بھی اجازت دے دی -عدالت میں خورشید شاہ کے کیس کی سماعت رہی پیپلزپارٹی کے کارکنوں کی بڑی تعداد عدالت کے باہر موجود رہی سکھر انتظامیہ کی جانب سے خورشید شاہ کو عدالت میں پیش کیے جانے کے موقع پر سیکورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے تھے اور پولیس کی بھاری جمعیت عدالت کے باہر اور اس کی طرف آنے والے راستوں پر تعینات کی گئی تھی۔