نوابشاہ، ضلع میں سیکڑوں بنداسکولوں کی تحقیقات کروائی جائے، اساتذہ

84

 

نوابشاہ (سٹی رپورٹر) انکریمنٹ فنڈ میں جائز اور ناجائز اختیارات کا استعمال کیا گیا، کچھ اساتذہ نے رقم واپس کی کچھ نے نہیں کی، قصور وار یونینز ہیں، ضلع بھر کے اساتذہ کرام کی دہائی۔ ضلع بھر میں 450 سے زائد بند اسکولوں کی تحقیقات کروائی جائیں، آئی ایم ایف سے ملنے والے فنڈ میں بڑے پیمانے میں خورد برد کی اطلاعات۔ اساتذہ کا کہنا ہے کہ اسکول یونینوں کے انتخابات شروع ہونے کے ساتھ ہی چندہ مہم شروع ہوگئی، یونین نے اساتذہ کرام سے پیسے لیے، یونین کو کھلائے اب ساری رقم واپس کراونی پڑ رہی ہے تو مجبوراً اساتذہ کو پریشان کیا جارہا ہے۔ نوابشاہ میں ایک سال قبل انکریمنٹ فنڈ میں جائز اور ناجائز اختیارات کا بھرپور استعمال کیا گیا۔ اس وقت یونینوں نے اساتذہ کرام سے انکریمنٹ فنڈ میں واپس کی جانے والی وہ رقم جس کے اساتذہ کرام کا حق نہیں بنتا تھا وصول کی اور جب سرکاری سطح پر اسکی تحقیقات ہوئی تو اساتذہ نے وہ رقم قسطوں اور یک مشت واپس کر کے اپنی نوکری بچائی لیکن بہت سارے اساتذہ نے یہ رقم واپس نہیں کی اور اب جبکہ سرکاری سطح پر اس رقم کے واپس کرنے کا مطالبہ کیا جارہا ہے تو اساتذہ دہائی دیتے نظر آتے ہیں۔ اس سارے عمل میں یونین قصور وار ہے کیونکہ یونینز نے محکمہ خزانہ سے مل کر اس بات کو باراور کرنے کی کوشش کی کہ اب محکمہ کے اساتذہ کو رقم واپس نہیں کرنا پڑے گی۔ اساتذہ نے نام نہ بتانے کی شرط پر کہا کہ ایک یونین کا کام ہی یہی ہے کہ وہ اساتذہ کو درست سمت میں رہنمائی کا فریضہ سر انجام دینے کے بجائے غیرقانونی ہتھکنڈے استعمال کرنے پر راغب کرتی ہے اور پھر ان سے رشوت وصول کرکے انہیں حالات کے رحم و کرم پر چھوڑ دیتی ہے اب جبکہ یونین کے انتخابات کا وقت قریب ہے تو ان یونینز نے پھر چندہ مہم شروع کردی ہے۔