کراچی (اسٹاف رپورٹر) وزیر اطلاعات و محنت سندھ سعید غنی نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی کی حکومت مشرف آمریت کا تسلسل ہے‘خورشید شاہ کوجس طرح گرفتار کیا گیا ہے اور ان کے خلاف جس طرح بھونڈے الزامات لگائے گئے ہیں وہ قابل مذمت ہے‘خود چیف جسٹس آف پاکستان نے بھی اس یک طرفہ اقدامات پر اپنے تحفظات کا اظہار کیا ہے‘ یہ سب کچھ عمران خان اپنے بغض اور ذاتی انا کی تسکین کے لیے کر رہے ہیں اور یہ جمہوریت کو ڈی ریل کرنے کی ایک سازش ہے‘ میڈیا کے بڑے چینلوں سے استدعا ہے کہ وہ بڑے ایشوز کو ہائی لائٹ کریں صرف کراچی کے کچرے، مکھیوں، مچھروں اور کتے کے کاٹنے پر اپنے گھنٹوں کے پروگرام نہ کریں۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعے کو سندھ اسمبلی کے اجلاس سے قبل میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کیا۔ سعید غنی نے کہا کہ نیب کا پیمانہ فریال تالپور، آصف علی زرداری، شرجیل میمن، خورشید شاہ اور پیپلز پارٹی اور دیگر اپوزیشن جماعتوں کیلیے الگ ہے اور علیمہ خان، محمود خان اور عمران خان کے لیے علیحدہ ہے‘ عمران خان نے خود اس بات کو تسلیم کیا ہے کہ بنی گالہ کی ملکیت بے نامی تھی‘ علیمہ خان کی بے نامی جائداد سب کے سامنے ہے لیکن کسی کی کوئی گرفتاری نہیں ہوتی۔سابق ڈی جی پارک کی گرفتاری اور اس کے گھر سے اربوں کی مالیت کی گاڑیاں اور دیگر کی برآمدگی کے سوال پر سعید غنی نے کہا کہ اس سلسلے میں میں زیادہ کچھ نہیں جانتا کہ وہ 8 سال قبل کے ایم سی میں ملازم تھے لیکن نیب کی جانب سے وڈیو بنا کر یہ تاثر دیا گیا کہ یہ سب کرپشن کا ہے اس سے میںمتفق نہیں ہوں۔