کراچی (اسٹاف رپورٹر) سندھ ہائی کورٹ نے لاپتا سرکاری ملازمین کی تنخواہیں روکنے کا حکم دے دیا‘ مسنگ پرسنز کمیشن نے متعدد لاپتا سرکاری ملازمین کی تنخواہیں جاری کرنے کا حکم دیا تھا جس پر سندھ ہائی کورٹ کا کہناہے کہ کس قانون اور اختیار کے تحت کمیشن نے تنخواہیں جاری کرنے کا حکم دیا؟ کمیشن نے اپنے جواب میں کہا کہ لاپتا ملازمین کی تنخواہیں انسانی ہمدردی کی بنیاد پر جاری کرنے کی ہدایت کی۔ سندھ ہائی کورٹ نے ریمارکس دییکہ کمیشن کو کسی لاپتا شہری کی تنخواہ جاری کرانے کا کوئی اختیار نہیں‘ اگر کسی لاپتا شہری کی تنخواہ جاری کرنا ضروری ہے تو عدالت عالیہ کو سفارش بھیجی جائے۔ عدالت نے چیئرمین لاپتا افراد کمیشن کو جاری کردہ تنخواہوں کی فہرست پیش کرنے کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ ملزم کی قانونی حراست ثابت ہونے تک تنخواہیں جاری نہیں ہوسکتیں ‘ملزم گرفتاری سے بچنے کے لیے خود روپوش ہوسکتے ہیں۔ چیئرمین کے پی ٹی کو لاپتا ملازم محمود علی کی تنخواہ بھی روکنے کا حکم دیا‘ مسمات رخسانہ بیگم نے اپنے بیٹے محمود علی کی گمشدگی سے متعلق درخواست دائر کی تھی۔