نیب کا خورشید شاہ کے گھر پر چھاپا ،اہم دستاویزات تحویل میں لے لیں،2 روزہ راہداری ریمانڈ منظور

131

اسلام آباد(خبر ایجنسیاں) نیب کا پیپلز پارٹی رہنما خورشید شاہ کے گھر پر چھاپا، اہم دستاویزات تحویل میں لے لیں جبکہ احتساب عدالت نے آمدن سے زاید اثاثہ جات کیس میں خورشید شاہ کا 2روزہ راہداری ریمانڈ منظور کرتے ہوئے سکھر کی متعلقہ عدالت میں پیش کرنے کا حکم دے دیا۔ تفصیلات کے مطابق قومی احتساب بیورو (نیب)کی ٹیم نے اسلام آباد میں پیپلز پارٹی کے رہنما خورشید شاہ کے گھر پر چھاپا مارا اور تلاشی کے دوران دستاویزات قبضے میں لے لیں۔نیب کے مطابق خورشید شاہ نے شکار پور روڈ سکھر میں25کروڑ لاگت کا تاج محل ہوٹل اعجاز بلوچ کے نام پر جبکہ روہی روڈ پر کروڑوں کی مالیت کا پیٹرول پمپ فرنٹ مین قاسم شاہ کے نام پر بنایا۔ایک اور فرنٹ مین پپو مہر کے نام پر سرکاری اراضی پر بنگلا اور روہڑی میں بے نامی گلگ ہوٹل تعمیر کیا گیا۔ خورشید شاہ نے پروفیسرز کوآپریٹو ہائوسنگ سوسائٹی سکھر میں بھی محل نما گھر بنایا اور اس کے لیے ظاہر شدہ اثاثوں میں سے رقم استعمال نہیں ہوئی۔ پیپلزپارٹی رہنما نے عمر جان اینڈ کو اور نواب اینڈ کمپنی کو ٹھیکے دے کر بھی مالی فوائد حاصل کیے۔دوسری جانب احتساب عدالت نے آمدن سے زاید اثاثہ جات کیس میں خورشید شاہ کا 2 روز کا راہداری ریمانڈ منظور کرلیا۔خورشید شاہ احتساب عدالت اسلام آباد میں جج محمد بشیر کے روبرو پیش ہوئے۔اس موقع پر قومی نیب حکام نے کہا کہ خورشید شاہ کو سکھر کی عدالت میں پیش کرنے کے لیے راہداری ریمانڈ دیا جائے۔جج محمد بشیر نے استفسار کیا کہ سکھر جانے میں کتنا ٹائم لگ جاتا ہے؟ اس پر خورشید شاہ نے جواب دیا کہ آج صبح سکھر کی فلائٹ تھی، کل بھی ہو گی۔بعدازاں تفتیشی افسر نیب نے کہا کہ 3 دن کا راہداری ریمانڈ دے دیں، ہم پہلی دستیاب فلائٹ سے لے جائیں گے۔تاہم احتساب عدالت نے خورشید شاہ کا 2 دن کا راہداری ریمانڈ منظور کرتے ہوئے سکھر کی متعلقہ عدالت میں پیش کرنے کا حکم دیا ہے۔ ادھرحکومت نے سید خورشید شاہ کے لیے میڈیکل بورڈ بنانے کی سفارش کر دی۔جمعرات کے روز نیب حکام نے خورشید شاہ کا طبی معائنہ اسلام آباد کے پولی کلینک اسپتال سے کرایا ہے جہاںوہ بظاہر ہشاش بشاش تھے تاہم ان کی شوگر اور بلڈ پریشر معمول سے قدرے زیادہ تھا۔ پولی کلینک کے ڈاکٹر مجتبیٰ نے خورشید کا مکمل میڈیکل چیک اپ کیا ہے اور کسی موذی مرض کے نہ ہونے کی نوید نیب حکام کو سنائی ہے۔ نیب حکام نے طبی معائنہ کے بعد خورشید شاہ کو لے کر واپس حوالات میںبند کر دیا ہے۔ سید خورشید شاہ پر الزام ہے کہ انہوںنے آمدن سے زاید اربوں روپے کے اثاثے کس طریقہ سے بنائے ہیں۔