لاہور،اسلام آباد(نمائندہ جسارت+اے پی پی + آن لائن) مریم نواز ،حمزہ شہباز اور یوسف عباس کے ریمانڈ میں توسیع۔تفصیلات کے مطابق لاہور کی احتساب عدالت کے جج امیر محمد خان نے چودھری شوگر ملز کیس میں پاکستان مسلم لیگ( ن) کی نائب صدر مریم نواز اور سابق وزیراعظم میاں محمدنواز شریف کے بھتیجے یوسف عباس کے جسمانی ریمانڈ میں 7دن کی توسیع کردی۔دوران سماعت نیب کے تفتیشی افسر نے عدالت کو بتایا کہ چودھری شوگر مل لگوانے کے لیے شریف فیملی نے مختلف جگہوں سے قرض لیا، تمام کمپنیوں سے قرض کا ریکارڈ طلب کیا گیا ہے۔تفتیشی افسر نے کہا کہ مریم نواز سے تفتیش کے دوران تمام سرمایہ کاری سے متعلق پوچھا گیا، مریم نواز اور یوسف عباس نے جواب نہیں دیا، ہم نے اسٹیٹ بینک سے تمام ریکارڈ منگوا رکھا ہے،ریکارڈ ملتے ہی مریم نواز سے ریکارڈ کا آمنا سامنا کرانا ہے۔مریم نواز نے نیب کی تفتیشی رپورٹ کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ نیب کی تفتیشی ٹیم نے کرپشن سے متعلق اب تک ایک سوال بھی نہیں کیا،42روزکے دوران مجھ سے کوئی سوال نہیں کیا بلکہ ملکی سیاست کے حوالے سے مجھ سے سوالات کیے جاتے ہیں۔ عدالت میں پیشی کے موقع پر مریم نواز نے صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو بھی کی اور گھر کا کھانا بند کرنے سے متعلق بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ہم نے نہ تو گھر کے کھانے کی درخواست کرنی ہے نہ ہی کوئی گلہ جبکہ یوسف عباس کا کہنا تھا کہ نیب کے تمام ملزمان کے لیے گھر کا کھانا آتا ہے صرف میرے لیے اورمریم نواز کے لیے گھر کا کھانا بند ہے ۔ اپوزیشن لیڈر پنجاب اسمبلی حمزہ شہباز نے مریم نواز سے کمرہ عدالت میں ملاقات کی۔اس موقع پر حمزہ شہباز نے مریم نواز کے سر پر ہاتھ رکھ کر پیار کیا۔ علاوہ ازیںلاہور کی احتسابِ عدالت نے پنجاب اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر حمزہ شہباز کیخلاف آمدن سے زاید اثاثہ جات و منی لانڈرنگ کے 2 ریفرنسز میں جوڈیشل ریمانڈ میں 2اکتوبر تک توسیع کر دی۔عدالت نے قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈرمیاں محمد شہباز شریف کے پیش نہ ہونے پر ان کیخلاف ریفرنس پر کارروائی آئندہ ماہ تک ملتوی کر دی۔احتساب عدالت کے جج چودھری امیر محمد خان نے کیس کی سماعت کی ۔حمزہ شہباز کے جوڈیشل ریمانڈ کی معیاد مکمل ہونے پر جیل حکام نے انہیں سخت سیکورٹی میں احتساب عدالت میں پیش کیا۔ عدالت نے نیب کو ہدایت کی کہ منی لانڈرنگ کے الزام میں ریفرنس دائر کیا جائے جب کہ رمضان شوگر ملز ریفرنس میں حمزہ شہباز کو دوسری احتساب عدالت کے جج جوادالحسن کے روبرو پیش کیا گیا۔نیب نے عدالت کو بتایا کہ رمضان شوگر ملز ریفرنس میں ابھی تحقیقات ہو رہی ہیں، جس پر عدالت نے نیب کو اپنی تفتیش مکمل کر کے اس کی رپورٹ پیش کرنے کا حکم دیا ۔ عدالت نے شہباز شریف کیخلاف آشیانہ ہاؤسنگ سوسائٹی ریفرنس اور رمضان شوگر ملز ریفرنس پر ان کی پیشی سے استثنا کی درخواست منظور کر لی اور کیس کی مزید سماعت 2 اکتوبر تک ملتوی کر دی۔ادھر اسلام آ بادکی احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے جعلی بینک اکاؤنٹس اور پلاٹوں کے غیر قانونی الاٹمنٹ کیس میں گرفتار ملزم محمد یوسف کو 12روزہ جسمانی ریمانڈ پر نیب کے حوالے کر دیا جب کہ اسی عدالت نے سابق وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار کے خلاف آمدن سے زاید اثاثہ جات ضمنی ریفرنس پر سماعت 25 ستمبر تک ملتوی کر دی ۔ شریک ملزمان منصور رضا رضوی،نعیم محمود اور سابق صدر نیشنل بینک سعید احمد عدالت کے روبرو پیش ہوئے ۔وکیل صفائی قاضی مصباح کی عدم حاضری کے باعث سماعت ملتوی کر دی گئی۔ اسحاق ڈار کی اہلیہ تبسم اسحاق ڈار کی جانب سے دائر درخواستوں پر بھی دلائل نہ ہوسکے ۔دوسری جانب اسلام آباد ہائیکورٹ میں ایل این جی کوٹا کیس میں گرفتار سابق ایم ڈی پی ایس او شیخ عمران الحق نے نیب کے خلاف درخواست دائر کردی۔ درخواست میں طبی سہولیات کی فراہمی کے لیے ہدایت دینے کی استدعا کی گئی ہے۔