ستمبر30تک کی ٹرانزیکشن کو بغیر شناختی کارڈ جمع کرانے کی اجازت دی جائے،جاوید
ایف بی آر کے آن لائن سسٹم سے شناختی کارڈ کے آپشن کو فوری ہٹایا جائے
: کراچی
انجمن تاجران سندھ کراچی ڈویژن کے صدرجاوید شمس نے پاکستان بھر کے چھوٹے تاجروں کی نمائندہ کمیٹی کی گذشتہ ایک ماہ سے چیئرمین ایف بی آر کے ساتھ جاری اجلاسوں اور ملاقاتوں کے باوجود ڈیڈلاک برقراررہنے کی شدید مذمت کرتے ہوئے30 ستمبر 2019تک کی ٹرانزیکشن کو بغیر شناختی کارڈ جمع کرانے کی اجازت دینے اور ایف بی آر کے آن لائن سسٹم سے شناختی کارڈ کے آپشن کو فوری ہٹانے کا مطالبہ کیا ہے۔
جاوید شمس نے ایک بیان میں کہاکہ چیئرمین ایف بی آر شبر زیدی سے 7اگست کو ہونے والے پہلے اجلاس میں باہمی مشاورت سے کچھ باتوں پر اتفاق کیا گیا تھا جس میں اس بات کی یقین دہانی بھی کروائی گئی تھی کہ 30 ستمبر 2019تک ریٹیلر عام کسٹمرسے شناختی کارڈ نہیں لے گا جب کہ کمپنی اور ڈسٹری بیوٹر اپنے کسٹمرز یا ڈیلرز سے بغیر شناختی کارڈکے کاروبار جاری رکھ سکتے ہیں۔
انہوں نے مزید کہاکہ چیئرمین ایف بی آر نے پاکستان بھر کے تاجر نمائندوں سے یہ وعدہ بھی کیا تھا کہ 30ستمبر 2019تک کی جانے والی کسی بھی ٹرانزیکشن کو ویلیڈ(Valid)یا اس لین دین کو اس وقت تک قابل ڈاکومینٹیشن نہیں کیا جائے گاجب تک تاجر رہنماؤں اور ایف بی آر کے درمیان کوئی مثبت اور حتمی معاملات طے نہیں پاجاتے مگراس کے باوجود 15 اگست 2019 کے سیلز ٹیکس فائل ہونے کے بعد بغیر شناختی کارڈ کے سیلز ٹیکس ریٹرن جمع کرتے وقت ایف بی آر کا سسٹم سپورٹ نہیں کر رہا اور پورٹل نہیں ہو رہا۔
صدر کراچی ڈویژن انجمن تاجران سندھ جاوید شمس نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ کاروبار کو ڈیڈلاک سے نکالنے کے لیے فوری طور پر 30 ستمبر2019 تک کی ٹرانزیکشن کو بغیر شناختی کارڈ جمع کرانے کی اجازت دی جائے اور آن لائن سسٹم پر سے شناختی کارڈ کے آپشن کو فوری طور سے ہٹایا جائے تاکہ معیشت کا پہیہ چلتا رہے بصورت دیگر پورے پاکستان کے تاجر سیلز ٹیکس ریٹرن فائل نہیں کرا سکیں گے جس سے معیشت کو نقصان اور کاروباری سرگرمیاں مزید متاثر ہونے کا اندیشہ ہے۔انہوں نے امید ظاہر کی کہ حکومت فوری طور پر اس اہم معاملے میں سنجیدگی کا مظاہرہ کر کے پاکستانی معیشت کو منجمد ہونے سے بچانے میں اپنا مثبت کردار ادا کرے گی۔