تبدیلی اور احتساب کے نام پر کروڑوں عوام کو دھوکا دیا گیا،سراج الحق

243
لاہور: امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق منصورہ میں مرکزی تربیت گاہ کے شرکا سے خطاب کررہے ہیں
لاہور: امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق منصورہ میں مرکزی تربیت گاہ کے شرکا سے خطاب کررہے ہیں

لاہور/کوئٹہ( نمائندگان جسارت) امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے کہاہے کہ تبدیلی اور احتساب کے نام پر عوام کو دھوکا دیا گیاہے ، جن کا احتساب ہونا تھا ، وہ خود حکومت میں بیٹھے ہیں ، کرپشن اور لوٹ کھسوٹ کے نظام نے عوام سے جینے کا حق چھین لیاہے ، ملک پر ظلم و جبر اور استحصال کا نظام ہے اس نظام کو صرف جماعت اسلامی تبدیل کر سکتی ہے ،کلمے کی خاطر جانیں قربان کرنے والوں کی اولاد یں ملک کو سیکولر اور لبرل ازم کے حوالے کرنے کی اجازت نہیں دیں گی، پاکستان اپنے نظریے پر قائم رہے گا ،شہادت امام حسین ؓ حق پر ڈٹ جانے اور باطل کے سامنے سر نہ جھکانے کا درس دیتی ہے ، حضرت امام حسین ؓ کی قربانی نہ صرف امت مسلمہ بلکہ پوری انسانیت کے لیے ہدایت اور رہنمائی کا ذریعہ ہے، حق و باطل کی کشمکش میں فتح ہمیشہ حق کی ہوتی ہے ۔ حکمرانوں کے بیانات اور تقریروں سے کشمیریوں کی پریشانیوں میں کوئی کمی نہیں آرہی ۔ 37 دن کے کرفیو سے کشمیر میں ایک بڑا انسانی المیہ جنم لے رہاہے ۔ ان خیالات کااظہار انہوںنے منصورہ میں مرکزی تربیت گاہ کے اختتامی سیشن سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔سینیٹر سراج الحق نے کہاکہ ہماری لڑائی کسی فرد یا جماعت کے ساتھ نہیں ، کرپشن اور کرپٹ نظام کے ساتھ ہے ۔ موجودہ اور سابق حکومتوں میں کوئی فرق نہیں۔ حکومت میں سابق حکومتوں کے وزیر مشیر ہی بیٹھے ہیں اور کہتے ہیں کہ بڑی تبدیلی آگئی ہے اور اب پورا نظام بدل جائے گا ۔ انہوں نے کہاکہ چہرے بدلنے سے نظام نہیں بدلتا اور یہاں تو چہرے بھی وہی پرانے ہیں ۔ یہ سابق حکومتوں کا ہی تسلسل ہے ۔ انہوںنے کہاکہ عوام کہتے ہیں کہ کرپشن میں کمی آنے کے بجائے اضافہ ہوگیاہے ،سابق حکومتوں میں لوگ ناجائز کام کے لیے رشوت دیتے تھے مگر موجودہ حکومت میں تو جائز کام بھی رشوت کے بغیر نہیں ہوتا ۔ تھانوں میں جنگل کا قانون ہے ۔ ہر روز تشدد سے ہلاکتوں کی خبریں آتی ہیں۔ تھانوں اور پٹوار خانوں میں ظلم جاری ہے ۔ دفتروں میں ہر فرد کی تذلیل ہوتی ہے ۔ وہی سودی معیشت اور آئی ایم ایف کی غلامی ہے ۔ مزدور پہلے 15 ہزار روپے میں گزارا کرتا تھا اب 25 ہزار میں بھی گزارا نہیں ہوتا اور حکومت نے مزدور کی تنخواہ 18 ہزار مقرر کر رکھی ہے ۔سینیٹر سراج الحق نے کہاکہ تبدیلی کے نام پر لوگوں کو دھوکا دیا گیاہے ۔ ایک کروڑ نوکریاں، 50 لاکھ گھر، ڈالر کی قیمت اور درآمدات میں کمی، ر وپے کی قدر اور برآمدات میں اضافے کے بڑے بڑے خواب چکنا چور ہوچکے ہیں ۔ نوجوان نوکریاں نہ ملنے کی وجہ سے ڈگریاں جلانے پر مجبور ہیں ۔پیٹرول اور ڈیزل کو 65 روپے پر فکس کرنے والوں نے اس کی قیمت دگنا کردی ہے ۔ حکومت نے وعدہ کیا تھاکہ ہم انصاف دیں گے مگر انصاف کے لیے لوگ مار ے مارے پھر رہے ہیں ۔ حکمران یوٹرن لینے کو کمال اور بڑے لیڈر کی نشانی قرار دیتے ہیں ۔ سینیٹر سراج الحق نے کہاکہ بین الاقوامی ادارے ہماری دیانتداری ، جمہوریت پسندی اور عوامی خدمت کی گواہی دے رہے ہیں اور اعتراف کرتے ہیں کہ جماعت اسلامی کے کسی کارکن پر کرپشن کا کوئی دھبہ نہیں ۔ انہوںنے کہاکہ جماعت اسلامی کے 12 سو سے زائد پی ایچ ڈی ڈاکٹرز کی ٹیم ہے جو تعلیم ، صحت ، زراعت ، صنعت اور معیشت کے شعبوں میں اپنی مہارت کا لوہا منواچکے ہیں ۔ انہوں نے کہاکہ ہم نے احتساب کا نعرہ ہی نہیں لگایا بلکہ خود کو ہر جگہ احتساب کے لیے پیش کیا ۔ انہوں نے کہاکہ اصل متبادل ہم ہیں ۔ ہمارے پاس ایک متبادل نظام ہے ۔ جماعت اسلامی اس وقت 12 ہزار سے زائد یتیم بچوں کی پرورش کر رہی ہے ۔ ایک لاکھ سے زائد طلبہ و طالبات ہمارے اداروں میں زیر تعلیم ہیں ۔ 67 لاکھ لوگوں کو ہم نے ایک سال میں علاج معالجے کی مفت سہولت دی ہے ۔ حکومت میں آ کر ہم پورے نظام کو ٹھیک کریں گے ۔علاوہ ازیں جماعت اسلامی بلوچستان کے امیر مولانا عبدالحق ہاشمی سے فون پر گفتگو کرتے ہوئے سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ بلوچستان اور کشمیریوں کے حقوق کے حصول ، بدعنوانی ، ظلم وجبر کے خلاف 15ستمبر کو کوئٹہ میں عوامی مارچ کرنا جماعت اسلامی کا دینی واخلاقی فریضہ ہے جو ادا کر رہی ہے ۔بلوچستان کے مسائل کا حل دیانت دار قیادت وحکومت ہے ۔بدقسمتی سے پورے ملک میں کئی دہائیوں سے لوٹ مارجاری ہے مگر احتساب اورجزاوسزاکا کوئی نظام نہیں ۔وسائل سے مالامال بلوچستان کے اہل پڑھے لکھے نوجوان بے روزگار ہیں ،منتخب نمائندے عوامی مسائل حل کرنے سے نالاں ہیں، سی پیک سمیت ہر حوالے سے بلوچستان کوان کے جائز حقوق دینے ہوں گے ۔کوئٹہ عوامی مارچ عوام کو مایوسی سے نکال کر امید دلائے گی ۔صوبے کے نوجوانوں ،علما کرام سمیت ہر طبقہ فکر کو عوامی مارچ میں شرکت کی دعوت دی جائے۔ امیر صوبہ مولاناعبدالحق ہاشمی نے عوامی مارچ کی اب تک کی تیاریوں کے حوالے سے سینیٹر سراج الحق کو آگاہ کرتے ہوئے کہا کہ ان شاء اللہ عوامی مارچ صوبے کی تاریخ میں اہم وکامیاب عوامی مارچ ثابت ہوگا، مارچ کے لیے بہترین منصوبہ بندی کی ہے ،ہزاروں افراد عوامی مارچ میں شرکت کریں گے، کوئٹہ سمیت دیگر اضلاع میں بھی بھر پورتیاریاں جاری ہیں۔سینیٹر سراج الحق نے بلوچستان کے عوام سے اپیل کی کہ وہ 15ستمبر کو عوامی مارچ میں بھر پورشرکت کرکے حق وسچ کی تحریک میں ہمارا ساتھ دے کر اپنے حقوق کی راہ متعین کریں تاکہ وظلم وجبر کا خاتمہ اور اسلامی فلاحی حکومت کی راہ ہموار ہوسکے ۔