سکھر کے ترقیاتی کام التوا کا شکار،میئر کو دلچسپی نہیں، حزب اللہ جکھرو

182

سکھر (نمائندہ جسارت) جماعت اسلامی ضلع سکھر کی مجلس شوریٰ کا اجلاس امیرضلع سکھر مولانا حزب اللہ جکھرو کی زیر صدارت منعقد ہوا، اجلاس میں نائب قیم صوبہ سندھ عبدالحفیظ بجارانی نے خصوصی طور پر شرکت کی، جبکہ امیر سکھر شہر زبیرحفیظ، قیم ضلع مولانا سلطان احمد لاشاری، پروفیسر مسعود علی خان، عبدالحلیم تنیو، امان اللہ، مولوی شبیر احمد، عتیق احمد، حفیظ جمالی، سہیل قریشی سمیت دیگر نے شرکت کی۔ اجلاس میں تجدید عہد رکنیت کا جائزہ لیا گیا اورایک سوال نامہ بنام ارکان جاری کردیا گیا۔ ضلعی قیم کی قیادت میں ایک کمیٹی تشکیل دی گئی ہے۔ جماعت اسلامی پاکستان کے سیکرٹری جنرل امیر العظیم ضلعی اجتماع ارکان میںاراکین جماعت سے اجتماعی حلف لیں گے۔ شوریٰ کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے امیر ضلع سکھر مولانا حزب اللہ جکھرو نے کہا کہ کشمیر ہماری شہ رگ ہے۔ مودی نے مظالم کی انتہا کر دی ہے، اس کو سبق سکھانے کا وقت آگیا ہے، اقوام عالم کی بے حسی پر دل خون کے آنسو رو رہا ہے۔ وزیر اعظم عمران خان دنیا کے دورے کررہے ہیں، دوسری طرف ملک میں بدامنی ایک بار پھر سر اٹھا رہی ہے، پولیس کے افسران کا قتل امن پر سوالیہ نشان ہے۔ انہوں نے کوئٹہ میں ہونے والے بم دھماکوں کی بھی مذمت کی۔ انہوں نے مزید کہا کہ سندھ حکومت عوام کی توقعات پر پورا نہیں اتر رہی۔ سکھر میں ترقیاتی منصوبے برسہا برس سے التوا کا شکار ہیں، میئر کو پرانا سکھر کے علاقے سے کوئی دلچسپی نہیں ہے، یہاں گندگی کے ڈھیر اور گٹر کا پانی شہر کی پہچان ہیں۔ مہنگائی کے باعث عوام پریشان ہیں، امن نہیں ہے، انتظامیہ مفلوج بنی ہوئی ہے، اسٹریٹ کرائمز میں اضافہ ہوگیا ہے۔ علاوہ ازیں یوم دفاع کے حوالے سے امیر جماعت اسلامی ضلع سکھرمولانا حزب اللہ جکھرو نے کہا کہ شہدا ہمارا اثاثہ ہیں، پاکستان کا ہر نوجوان سرفروش ہے، مسئلہ کشمیر پر حکومت اور اپوزیشن کو ایک ہونا چاہیے، مودی وہ دہشت گرد ہے جو دنیا میں اپنا کردار ہندتوا اور نازیوںکے طور پر متعارف کرانا چاہتا ہے۔ پاکستانی قوم کا جذبہ زندہ ہے، بچہ بچہ کشمیریوں کے ساتھ ہے، سبز ہلالی پرچم سرینگر کی فضاؤں میں لہرا رہا ہے۔ کشمیر میںبھارت کے مظالم کے خاتمے کا وقت آگیا ہے۔ مودی اس مسئلے سے توجہ ہٹانے کے لیے مقبوضہ کشمیر میں سرمایہ کاری کی سازش کررہا ہے۔ ملٹی نیشنل کمپنیز مودی پر کشمیر کی آزادی کے لیے دباؤ ڈالیں۔ پاکستان دوسری نظریاتی ریاست ہے، مودی ٹرمپ کو کہتا ہے کہ دونوں ملک ایک تھے، بی جے پی کا ایک بھی ممبر پارلیمنٹ مسلمان نہیں ہے۔ مودی سن لے بھارت جلد ٹکرے ٹکرے ہوجائے گا۔