بھارت سے کشمیر پر کیے گئے تمام معاہدوں کو ختم کیا جائے، سراج الحق

248
لاہور: امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق منصورہ میں مرکزی ذمے داران کے اجلاس سے خطاب کررہے ہیں
لاہور: امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق منصورہ میں مرکزی ذمے داران کے اجلاس سے خطاب کررہے ہیں

 

لاہور(نمائندہ جسارت)امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے ایک بار پھر حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ بھارت کے ساتھ کشمیر پر تمام معاہدوں کو فوری ختم کیا جائے ،ایل او سی پرلگی باڑ کو گرایا جائے ۔ آزاد کشمیر کی اسمبلی میں مقبوضہ کشمیر کے عوام کو نمائندگی دی جائے اور اقوام متحدہ سے باضابطہ مطالبہ کیا جائے کہ کشمیر میں امن فوج تعینات کرے
تاکہ بھارتی فوج اور آرایس ایس کے قاتلوں کے ہاتھوں کشمیر یوں کے قتل عام کو روکا جاسکے ۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے منصورہ میں مرکزی ذمے داران کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔اس موقع پر سیکرٹری جنرل جماعت اسلامی پاکستان امیر العظیم بھی موجود تھے۔سینیٹر سراج الحق نے اس امر پر دکھ کے ساتھ ساتھ سخت حیرت کا اظہار کیا کہ عالمی برادری اقوام متحدہ کی متعدد قراردادوں کے باوجودکشمیریوں کو حق خودارادیت دینے اور مسئلہ کشمیر حل کرنے میں مکمل طور پر ناکام ہوچکی ہے ۔اب صورتحال اس نہج پر پہنچ چکی ہے جو خدانخواستہ پورے خطے کو آگ کی لپیٹ میں لے سکتی ہے ۔ دنیا کو یہ نہیں بھولنا چاہیے کہ کشمیر 4 ایٹمی طاقتوں کے درمیان میں واقع ہے ۔ اگر2 ایٹمی قوتوں کے درمیان جنگ کی آگ بھڑک اٹھی تو پھریہ آگ کسی ایک خطے تک محدود نہیں رہے گی بلکہ پوری دنیا میں پھیل جائے گی۔مسئلہ کشمیر عالمی امن کے لیے سب سے بڑا خطرہ بن چکا ہے ۔ اقوام متحدہ عالمی قوانین اورکشمیر کے حوالے سے قراردادوں پر عملدرآمد نہ کرنے پربھارت کے خلاف پابندیاں عاید کرے۔ عالمی برادری بھارت میں بدترین انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کا نوٹس لے اوربھارت کا مکمل بائیکاٹ کیا جائے ۔ ریڈ کراس اور انسانی حقوق کے دیگر اداروں اور تنظیموں کو کشمیر بھجوایا جائے تاکہ ہزاروں کشمیریوں کو موت کے منہ میں جانے سے بچایا جاسکے ۔ جماعت اسلامی 15ستمبر کو کوئٹہ میں کشمیر یوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لیے کشمیر بچائو مارچ کرے گی۔ سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ مودی حکومت نے کشمیریوں پر بدترین مظالم کی انتہا کردی ہے۔ کشمیریوں کو آزادی کے مطالبے سے روکنے کے لیے ظلم و جبر کاہر ہتھکنڈا آزمایا جارہا ہے ۔بچیوں کو اغوا کرنااورنوجوانوں کو گھروں سے اٹھا کر غائب کردینا بھارتی فوج کا معمول بن چکا ہے ۔کشمیر میں ہونے والے انسانیت سوز مظالم سے دنیااب تک بے خبر ہے ،وادی کی الم ناک صورتحال کو کسی کیمرے کی آنکھ دکھا رہی ہے نہ میڈیا کے کسی فرد کو وادی میں جانے کی اجازت ہے ۔بیمار وں کو دوا مل رہی ہے نہ انہیں اسپتالوں میں لے جانے کی اجازت ہے ،لوگ گھروں میں دم توڑ رہے ہیں اور انہیںگھروںمیں ہی دفنایا جارہا ہے ۔انہوں نے عالمی برادری اور انسانی حقوق کی تنظیموں سے مطالبہ کیا کہ کرفیو ختم کرانے کے لیے بھارت پر دبائو ڈالا جائے ۔ انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ کی اپنی ہی قراردادوں پر عمل درآمد کرانے میں ناکامی اس خطرے کی نشاندہی کرتی ہے کہ یہ عالمی فورم اپنی رہی سہی ساکھ بھی برقرار نہیں رکھ سکے گا۔