لاہور(مانیٹرنگ ڈیسک ) سربراہ جے یوآئی ف مولانافضل الرحمان کو اکتوبرمیں آزادی مارچ سے روکنے کیلیے رابطوں کا انکشاف
ہوا ہے۔ سینئر تجزیہ کار حامد میر نے کہا کہ میں یہ خبر دے رہا ہوں کہ پیپلزپارٹی اور ن لیگ مولانا فضل الرحمان کے لانگ مارچ میں ضرورجائے گی،کچھ لوگوں نے مولانا فضل الرحمان کو کہا کہ آپ تھوڑا وقت دے دیں ،اکتوبر میں لانگ مارچ نہ کریں۔انہوں نے نجی ٹی وی کے پروگرام میں تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ مسلم لیگ ن میں فاروڈ بلاک بنانے کی بڑی دیر سے کوشش ہورہی ہے ، ن لیگ میں مرکز اور پنجاب میں فاروڈ بلاک بنانے کی کوشش ہورہی ہے۔اگر مسلم لیگ ن میں فاروڈ بلاک بنا تو وہ یہ کہے گا کہ جناب آپ اس حکومت کو اتنی کھلی چھوٹ کیوں دے رہے ہیں؟اس لیے مجھے لگتا ہے کہ شہبازشریف کو مولانا فضل الرحمان کے لانگ مارچ میں جانا پڑے گا۔اگر یہ خیال کیا جارہا ہے کہ مسلم لیگ ن اور پیپلزپارٹی مولانا فضل الرحمان کے ساتھ نہیں ہیں تو اگلے دو تین ہفتوں میں اس صورتحال کی سمجھ آجائے گی۔انہوں نے کہا کہ شیخ رشید کہہ رہے ہیں کہ مولانا فضل الرحمان کشمیر ایشو پر میرے ساتھ ہیں تو مولانا فضل الرحمان جو کیس بنا رہے ہیں وہ کیس ہی کشمیر پر بنا رہے ہیں۔میرا خیال ہے ان کو اس میں احتیاط سے کام لینا چاہیے۔کیونکہ صورتحال انتہائی نازک ہے۔حامدمیر نے کہا کہ اگر فاروڈ بلاک بنانا ہے تو پھر عمران خان کے کشمیر پربیانیے کا کیا ہوگا؟ اس کا مطلب ہے آپ پیپلزپارٹی اور ن لیگ کو توڑکریہ پیغام دے رہے ہیں کہ وہ کشمیر کو بھول جائیں اور مولانا فضل الرحمان سے مل کرہمارے ساتھ سیاسی لڑائی لڑنے کیلیے سڑکوں پر آجائیں۔ حامد میر نے کہا کہ میری لندن میں شریف فیملی کے ممبران سے ملاقات ہوئی ، ان کا کہنا ہے کہ ہم سے معذرت کی جا رہی ہے کہ شریف خاندان سے بڑی زیادتی ہوگئی ہے، اسحاق ڈار کو بھی اہم شخصیت کاپیغام دیا گیا ہے ، تھوڑا انتظار کریں، آپ لوگوں سے بڑی زیادتی ہوگئی ہے۔اس موقع پر سینئر تجزیہ کارکاشف عباسی نے کہا کہ ن لیگ میں اگر فاروڈ بلاک بنا تو مریم نواز گروپ نہیں بلکہ دوسرے گروپ میں بنے گا۔ کیونکہ بڑے بڑے نام جو فرنٹ پر نظر آرہے ہوتے ہیں ، جس طرح لوگوں پر کیسز بن رہے ہیں۔کچھ ایسے مقدمات بن رہے ہیں کہ ارکان اسمبلی پر دباؤ ڈالے جائیں، لیکن جن پر302کے مقدمات بنیں گے ،اگر ان میں کچھ دم خم ہوا تووہ کھڑا رہے گا۔ لیکن میرا نہیں خیال جن حالات سے ن لیگ گزر گئی ہے اب کوئی فاروڈ بلاک بنے گا۔
حامد میر