اسلام آباد (نمائندہ جسارت) امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ وزیر اعظم گھبرائیں نہیں پوری قوم ان کے ساتھ ہے۔ حکومت کشمیر کی آزادی کے لیے جو بھی اقدامات کرے گی ہم اس کے ساتھ ہیں۔حکومت اب بیانات اور تقریروں سے آگے بڑھ کر عملی اقدامات کرے ۔ نہتے کشمیریوں اور محبوس مائوں بہنوں بیٹیوں کی مدد کی جائے ۔کشمیر کے مسئلے پر پوری قوم اور سیاسی قیادت یکسو اور ایک پیج پر ہے ۔ جماعت اسلامی پاکستان کے مرکزی میڈیا سیل کے مطابق ان خیالات کا اظہار انہوں نے اسلام آباد میں کشمیریوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کے مظاہرے میں شرکت کے بعد میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں 26دن کے کرفیو کے نتیجے میں زندگی رک گئی ہے اور ہزاروں لوگ خوراک ،ادویات ،دودھ اور پینے کے پانی تک کو ترس رہے ہیںلیکن دنیا خاموش تماشائی بنی ہوئی ہے ۔اس سے پہلے کہ کوئی بہت بڑا انسانی المیہ رونما ہو دنیا کو آگے بڑھ کر بھارت کے ظلم وجبر اور بھارتی فوج کے ہاتھوں کشمیر یوں کے قتل عام کوروکنا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ ایسی خبریں آرہی ہیں کہ بھارت آرایس ایس کے غنڈوں کے اسلحہ بردارجتھوں کو کشمیر میںداخل کررہا ہے اور انہیں کشمیر کے نہتے مسلمانوں کے قتل عام کا ٹارگٹ دیا گیا ہے ۔سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ حکومت نعرے بازی اور دعوئوں کے علاوہ بھی کوئی کام کرے ۔جب تک حکومت کشمیریوں کے تحفظ اور انہیں بھارت کے پنجہ استبداد سے آزاد کرانے کے لیے کوئی عملی قدم نہیں اٹھاتی دنیا پاکستان کی طرف دیکھتی رہے گی ۔ انہوں نے کہا کہ عالمی ادارے اور دنیا اس وقت حرکت میں آئے گی جب انہیں یقین ہوجائے کہ اب ان کی مداخلت کے بغیر کوئی چارا نہیں رہا۔سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ کشمیری پاکستان اور ہمارے وزیر اعظم امریکا کی طرف دیکھ رہے ہیں۔ حکومت کو چاہیے تھا کہ اب تک ایل او سی پر لگی باڑ کو اکھاڑ پھینکتی اور شملہ معاہدے کو اٹھا کر مودی کے منہ پر مارتی مگر حکومت ابھی تک شش و پنج میں مبتلا ہے ۔انہوں نے کہا کہ حکومت کب تک بھارت کے ہاتھوں کشمیریوں پر ہونے والے ظلم و جبر اور کشمیریوں کے قتل عام کو دیکھتی رہے گی۔