حکومت خصوصی حیثیت کی تبدیلی سے باخبر تھی،کشمیریوں کو آزادی کی جنگ خود لڑنا ہوگی،مولانا فضل الرحمٰن

312

اسلام آباد (صباح نیوز) جمعیت علما اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرنے کے خلاف 19 ستمبر کو مظفرآباد میں آزادی مارچ کاا علان کرتے ہوئے کہاہے کہ کشمیریوں کو اپنی آزادی کی جنگ خود لڑنا پڑے گی،کشمیر کی خصوصی حیثیت کی تبدیلی سے موجودہ حکومت باخبر تھی،کشمیریوں کی جدوجہد کا فیصلہ اندھیرے میں نہ کیاجائے، کشمیریوں کو خبر میڈیا سے ملتی ہے جبکہ وہ اس معاملہ میں فریق ہیں۔ جمعیت علما اسلام آزاد کشمیر کی مجلس عاملہ اورتمام اضلاع کے امراء و سیکرٹری جنرل سے خطاب کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ موجودہ حکومت احتجاج کر رہی ہے، جبکہ مودی پوری دنیا کو ہم نوا بنا رہاہے ہماری خارجہ پالیسی ناکام ہوگئی ہے، کشمیریوں کی آزادی تک جے یو آئی اپنی جد و جہد جاری رکھے گی، کشمیریوں کی جدوجہد کا فیصلہ اندھیرے میںنہ کیاجائے، کشمیریوں کو خبر میڈیا سے ملتی ہے جبکہ وہ اس معاملے میں فریق ہے موجودہ حکومت نے تاحال کشمیریوں کواعتما دمیں نہیں لیا کشمیریوں کو اپنی آزادی کی جنگ خود لڑنا پڑے گی، کشمیر کی خصوصی حیثیت کی تبدیلی سے موجودہ حکومت باخبر تھی ، گزشتہ ڈیڑھ سال بنکاک میں قومی سلامتی کے مشیر اور ارکان ملاقاتیں کرتے رہے ہیں، موجودہ حکمران کشمیرکے سوداگرہیں ،مودی نے کشمیرکی متنازع حیثیت ختم کی اورکشمیریوں پرظلم کاسلسلہ شروع کردیا مگرہم یہاں احتجاج کاطریقہ کارڈھونڈے جارہے ہیں ۔ ٹرمپ جس ثالثی کی بات کر رہا وہ مقبوضہ کشمیر کی نہیں آزاد کشمیر کی بات کر رہا ہے، ٹرمپ سری نگرکی نہیں مظفرآبادکے لیے ثالث بناہے پہلے ہم سری نگرلینے کی بات کرتے تھے اب ہمیں مظفرآبادبچانے کی فکرلگی ہوئی ہے۔ انہوں نے کہاکہ کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرنے کے خلاف 19ستمبر کو مظفرآباد میں آزادی مارچ ہوگا ،جس میں آئندہ کے لائحہ عمل اختیارکیاجائے گا ۔انہوں نے کہا کہ ہمار ی ناکام خارجہ پالیسی کی وجہ سے دنیاہمارے ساتھ کھڑے ہونے کوتیارنہیں ہے ۔سلامتی کونسل کااجلاس پاکستان نہیں چین کی تحریک پر ہوا حکومت اس کواپنی کامیابی قراردے رہی ہے ۔