حکومت کا کام احتجاج نہیں،مظاہرے اپوزیشن اور عوام کرتے ہیں،سراج الحق

215

اسلام آباد ( نمائندہ جسارت)امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ حکومت کا کام احتجاج نہیں ، مظاہرے اپوزیشن اور عوام کرتے ہیں۔ حکومت کو کشمیر کی آزادی کے لیے ایک واضح روڈ میپ طے کر کے اس پر چلتے رہنا ہوگا۔ وزیراعظم کا یہ بیان خوش آئند ہے کہ’’ کوئی ساتھدے نہ دے ہم آخری دم تک کشمیریوں کے ساتھ ہیں ‘‘ لیکن تقریروں اور بیانات سے کشمیر کا مسئلہ حل نہیں ہوگا ۔ دنیا اس وقت ہمارے ساتھ آئے گی جب ہم خود کوئی اقدام اٹھائیں گے اور فیصلہ کریں گے ۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے سینیٹ کے اجلاس میں خطاب اور بعد ازاں پارلیمنٹ کے سامنے میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔ سراج الحق نے کہا کہ حکومت کا کام احتجاج نہیں ، مظاہرے اپوزیشن اور عوام کرتے ہیں۔ حکومت کو کشمیر کی آزادی کے لیے ایک واضح روڈ میپ طے کر کے اس پر چلتے رہنا ہوگا۔ کشمیر میں ظلم جاری ہے ، ان حالات میں ضروری ہے کہ حکومت ٹھوس اقدامات کرے اور 25 دن سے محصور اور محبوس کشمیریوں کو جبر و ظلم سے نجات دلانے کے لیے فوری قدم اٹھایا جائے ۔سینیٹر سراج الحق نے کہاکہ کشمیر کے مسئلے پر پوری قوم اور سیاسی جماعتیں حکومت کے ساتھ ہیں ۔ اس سے پہلے کہ کشمیر جیل سے قبرستان میں تبدیل ہو جائے ہمیں اس کی آزادی کے لیے فیصلہ کن معرکہ لڑناہوگا ۔ سینیٹر سراج الحق نے کہاکہ کرفیو کے 25 دن گزر گئے ہیں مگر دنیا کچھ نہیں کر رہی ۔ دنیا اس وقت ہمارے ساتھ آئے گی جب ہم خود کوئی اقدام اٹھائیں گے اور فیصلہ کریں گے ۔ انہوںنے کہاکہ آزاد کشمیر کی اسمبلی میں مقبوضہ کشمیر کے عوام کو بھی نمائندگی دی جائے ۔ حکومت شملہ معاہدے کے خاتمے کا باقاعدہ اعلان کرے اور ایل او سی پر لگائی گئی باڑ کو فوری ختم کیا جائے اور آزاد کشمیر اسمبلی کودنیا بھر میں کشمیریوں کی ترجمان ڈکلیئر کیا جائے ۔