لاہور(نمائندہ جسارت) امیرجماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی سے ملاقات کی ۔ملاقات میں کشمیر کی تازہ ترین صورتحال پر بات چیت ہوئی ۔وزیر خارجہ نے امیر جماعت اسلامی کا شکریہ ادا کرتے ہوئے انہیں بین الاقوامی فورمز پر کشمیر کے مسئلے کو اٹھانے کے حوالے سے حکومت کی کارکردگی سے آگاہ کیا اوراب تک اٹھائے گئے اقدامات پر بریفنگ دی ۔ کشمیر کے اندر 22 روزسے جاری کرفیو سے پیدا ہونے والی صورتحال اور کشمیریوں کو درپیش مشکلات اور پریشانیوں کا بھی جائزہ لیا گیا۔ دونوں رہنمائوں نے اس امر پر اتفاق کیا کہ کشمیر پر اس وقت ’’ابھی نہیں تو کبھی نہیں ‘‘کی صورتحال بن گئی ہے۔مسئلہ کشمیر مودی سرکار کی حماقت سے پوری دنیا کے سامنے اجاگر ہوا ہے ۔ملاقات میں جماعت اسلامی کے نائب امیر اور ڈائریکٹر امور خارجہ عبد الغفار عزیز بھی موجود تھے ۔اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے سینیٹر سراج الحق نے حکومت کو تجاویز سے آگاہ کرتے ہوئے کہا کہ حکومت کشمیر کی آزادی کو اپنی پہلی ترجیح بنائے اور اس مسئلے پر فوکس کرے ۔کشمیر پاکستان کے لیے زندگی اور موت کا مسئلہ ہے۔ اب آزاد اور انصاف پسند دنیا کا فرض ہے کہ وہ مسئلہ کشمیر حل کرنے کی طرف بھرپور توجہ دے۔انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی مسئلہ کشمیر کو عالمی سطح پر اٹھانے اور دنیا کو بھارت کے مظالم سے آگاہ کرنے کے لیے ہر سطح پر کوشش کررہی ہے،سینیٹر سراج الحق نے وزیر خارجہ کو ان کوششوں کے مثبت نتائج سے بھی آگاہ کیا۔سینیٹر سراج الحق نے اس بات پر زور دیا کہ اس وقت کشمیر میں انسانی حقوق کی بڑے پیمانے پر ہونے والی خلاف ورزیوں کو روکنے کی فوری ضرورت ہے ۔ ساری کشمیری قیادت اورہزاروں نوجوان جیلوں میں بند ہیں ۔جو بھی آزادی کا نعرہ لگاتا ہے اسے پکڑ کرعقوبت خانوں میں بند کردیا جاتا ہے ۔انہو ں نے کہا کہ مصیبت کی اس گھڑی میں پوری قوم کشمیریوں کے ساتھ کھڑی ہے ،ہمیں متحد ہوکر کشمیریوں کا ساتھ دینا ہوگا۔انہوں نے کہا کہ حکومت مسئلہ کشمیر کو اپنی پہلی ترجیح بنائے گی تو قوم حکومت کا ساتھ دے گی۔وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے امیر جماعت اسلامی سینیٹر سراج الحق کی تجاویز کا خیر مقدم کرتے ہوئے اس عزم کا اظہار کیا کہ حکومت ان تجاویز کی روشنی میں آئندہ کا لائحہ طے کرے گی۔
سراج الحق