لاہور (نمائندہ جسارت) امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے کہاہے کہ تحریک انصاف کی حکومت نے اپنے دور اقتدار کے پہلے دن سے لے کر آج تک یوٹرن لیے ہیں ، اس سے پاکستان کو داخلی ، خارجی ، سفارتی ، معاشی ، سیاسی، انتظامی محاذ پر ناکامی کا منہ دیکھنا پڑا ہے ۔ موجودہ حکومت کی خارجہ پالیسی نے پاکستان کو تنہا کردیاہے ۔ حکومت زبانی جمع خرچ سے آگے بڑھ کر عملی اقدامات کرے ۔ پاکستانی اور کشمیری قوم حکومت کے عملی اقدامات کرنے کی راہ تک رہے ہیں۔ بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کا ٹرمپ سے یہ کہنا کہ ثالثی کی ضرورت نہیں ، کشمیر کا مسئلہ پاکستان سے بات کر کے حل کریں گے یہ بغل میں چھری اور منہ میں رام رام والی بات ہے ۔ مودی سرکار لاتوں کی بھوت ہے ، باتوں سے ماننے والی نہیں، پاکستان کے لیے مودی اور ٹرمپ ایک ہی سکے کے دو رخ ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوںنے اپنے حلقہ انتخاب ثمر باغ ،دیر میں وفود سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ سینیٹر سرا ج الحق نے کہاکہ موجودہ حکومت نے بھی سابق حکومتوں کی پالیسیوں کے تسلسل کو برقرار رکھا ہے اور ملک کو آئی ایم ایف اور ورلڈ بنک کی غلامی میں دے دیاہے ۔پاکستان معاشی محاذ پر تیزی سے پستی کی طرف جارہاہے ۔ 50 لاکھ گھروں کی تعمیر ، 10 لاکھ نوجوانوں کو روزگار دینے کے وعدے ہوا میں تحلیل ہوتے دکھائی دے رہے ہیں ۔ تحریک انصاف حکومت میں غربت ، مہنگائی ، بے روزگاری ، لاقانیت ، بدامنی کے جھکڑچل رہے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ میگا کرپشن کیسز پر قومی دولت کو قرضوں کے نام پر ہڑپ کرنے والوں سے ایک پائی وصول نہیں کی جاسکی ، صرف دعوے اور احتساب کا ڈھنڈورا پیٹا جارہاہے ۔ انہوںنے کہاکہ حکومت بتائے کن بدعنوانوں سے قومی دولت وصول کر کے قومی خزانے میں جمع ہوئی ہے ۔ حکومتی وزراء روزانہ پریس کانفرنسوں کے ریکارڈ قائم کر رہے ہیں اور پلی بارگینگ کی باتیں کر رہے ہیں ، ان کو کس نے یہ حق دیا کہ وہ اپنی طرف سے فیصلے کریں ۔سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ حکومت نے میٹرو بس سمیت پبلک ٹرانسپورٹ کے کرایوں میں 35 فیصد اضافہ اور غریب عوام کے لیے فری میڈیکل ٹیسٹوں کی سہولت ختم اور سی ٹی اسکین کے لیے 3500 روپے فیس مقرر کر کے غریب مریضوں کو زندہ در گور کر دیا ہے ۔ عوام کو صحت عامہ کی مفت سہولیات دینا حکومت وقت کی ذمے داری ہے۔ انہوںنے مطالبہ کیا کہ حکومت تمام اسپتالوں اور صحت عامہ کے مراکز پر میڈیکل ٹیسٹوں سمیت سی ٹی اسکین کی فیس کو ختم کرے ۔