اسلام آباد(نمائندہ جسارت)امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ حکومت داخلی و سیاسی تنازعات کو ہوا دیتی رہی،سیاسی قیاست سے اپیل کرتا ہوں کہ وہ ان تنازعات کو بھول کر کشمیر کے لیے متحد ہوجائے۔ کشمیر سیاسی نہیں پاکستان کے لیے زندگی اور موت کا مسئلہ ہے،حکومت کاکشمیر ڈیسک قائم کرنے کا فیصلہ اچھا ہے ،اب بین الاقوامی کشمیر کانفرنس بلائی جائے اورمسئلہ کشمیرکواجاگرکرنے کے لیے نائب وزیر خارجہ تعینات کرے،ابھی نہیں توکبھی نہیں کا لمحہ آن پہنچا ہے،اب کشمیریوں کا ساتھ نہ دیاتو دوبارہ موقع نہیں ملے گا ،وقت آگیا ہے کہ عالم اسلام کشمیریوں کا ساتھ دے مقبوضہ کشمیر کے حوالے سے قوم کو بیدار کریں گے۔ 25 اگست کو پشاور میں اور یکم ستمبر کو کراچی میں آزادی کشمیر مارچ کریں گے ،حکمران عوام کو خوف میں مبتلا کرنے کے بجائے قوم کو یکسو کرکے ان کاحوصلہ بڑھائیں، حکومت کشمیر کی آزادی کے لیے قراردادوں سے آگے بڑ ھ کر ہر وہ اقدام کرے جس کا کشمیری مطالبہ کررہے ہیں۔بھارت نے ہٹ دھرمی نہ چھوڑی اور اپنے فیصلے کو واپس نہ لیا توکشمیرسمیت کئی دوسری ریاستوں سے بھی ہاتھ دھوبیٹھے گا۔جماعت اسلامی پاکستان کے مرکزی میڈیا سیل کے مطابق ان خیالات کااظہار انہوں نے اسلام آباد میں ہنگامی پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا۔اس موقع پر نائب امیر جماعت اسلامی میاں محمد اسلم اور شاہد شمسی بھی موجود تھے ۔ امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ 15 دن سے مقبوضہ کشمیر میں کرفیو ہے،خوراک ادویات اور بچوں کے لیے دودھ تک ختم ہونے کی وجہ سے بڑا انسانی المیہ جنم لے رہاہے مگر دنیا خاموش ہے ۔کشمیرایک جیل خانہ بن گیاہے۔ کشمیریوں کی قربانی کی وجہ سے پاکستان میں سکون اور آرام ہے۔ راج ناتھ سنگھ نے دھمکی دی ہے کہ ایٹم بم کے استعمال کا آپشن موجود ہے ،پاکستان اور مسلمانوں کے خلاف پروپیگنڈا کرنے والے بھارتی دھمکیوں پر کیوں خاموش ہیں؟ موجودہ حکومت نے ابھی نندن کو بھارت کے حوالے کردیا جس پر مودی کو کہنے کا موقع ملا کہ 48گھنٹے میں اپنا پائلٹ لے کر آیا ہوں۔ کشمیریوں کو پیغام دیتا ہوں کہ کشمیر ہمارا ہے اور ہم کشمیری ہیں۔ سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ دنیا نے ہمارے بیانیے کو اس طرح قبول نہیں کیا ہے جو ہونا چاہیے تھا۔ ہم حق پر ہیں اس لیے بھارت ناکام ہورہا ہے ۔حکمران عوام کو خوف میں مبتلا کرنے کے بجائے یکسوکرکے ان کاحوصلہ بڑھائیں۔ حکومت کو چاہیے کہ ایل او سی پر لگائی گئی باڑ کو ختم کرے شملہ معاہدے کی خلاف ورزی بھارت نے کی ہے۔ اس لیے یہ معاہدہ بھارت کے منہ پر مارا جائے ۔بھار ت کا سنجیدہ طبقہ کشمیر پر حکومتی اقدامات کی مخالفت کررہا ہے ۔انہوں نے کہا کہ خالصتان تحریک کی بھی حمایت کرنے کی ضرورت ہے ۔ ہمارے حکمرانوں نے ہمیشہ بھارت سے دوستی کی پینگیں بڑھائیں کبھی واجپائی اور کبھی مودی کا شاندار استقبال کیا گیا اور معمولی سبزیوں کی تجارت کے لیے ہندوئوں کو پسندیدہ قوم قرارر دیا گیا۔انہوں نے کہا کہ کشمیر کے مسئلے پر حکومت ہو یا اپوزیشن سب کا ساتھ دیں گے ۔پاکستان پر آزمائش کا لمحہ ہے ان شاء اللہ قوم اس لمحے سے سرخرو ہوکر نکلے گی ۔
سراج الحق