اگر تیرے رب کی طرف سے پہلے ایک بات طے نہ کر دی گئی ہوتی اور مہلت کی ایک مدّت مقرّر نہ کی جا چکی ہوتی تو ضرور اِن کا بھی فیصلہ چکا دیا جاتا۔ پس اے محمدؐ، جو باتیں یہ لوگ بناتے ہیں اْن پر صبر کرو، اور اپنے رب کی حمد و ثنا کے ساتھ اْس کی تسبیح کرو سورج نکلنے سے پہلے اور غروب ہونے سے پہلے، اور رات کے اوقات میں بھی تسبیح کرو اور دن کے کناروں پر بھی، شاید کہ تم راضی ہو جاؤ۔ اور نگاہ اْٹھا کر بھی نہ دیکھو دْنیوی زندگی کی اْس شان و شوکت کو جو ہم نے اِن میں سے مختلف قسم کے لوگوں کو دے رکھی ہے وہ تو ہم نے انہیں آزمائش میں ڈالنے کے لیے دی ہے، اور تیرے رب کا دیا ہوا رزق حلال ہی بہتر اور پائندہ تر ہے۔ (سورۃ طہ: 129تا131)
نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اللہ تعالیٰ کی سو رحمتیں ہیں ان میں سے ایک رحمت کو اس نے تمام مخلوقات میں تقسیم کردیا ہے اسی کی وجہ سے وہ ایک دوسرے پر رحمت وشفقت کرتی ہیں اور اسی کی وجہ سے وحشی جانور بھی اپنے بچوں پرشفقت کرتے ہیں۔ اللہ نے ننانوے رحمتیں محفوظ کر رکھی ہیں ان کے ذریعے وہ روز قیامت اپنے بندوں پر رحم فرمائے گا۔ (بخاری، مسلم)
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: مسلمان کے مسلمان پر پانچ حقوق ہیں، 1۔ سلام کا جواب دینا 2۔ مریض کی عیادت کرنا 3۔ جنازوں کے پیچھے چلنا 4۔ دعوت کا قبول کرنا 5۔ چھینکنے والے کا جواب دینا۔ (صحیح بخاری)