اسلام آباد+کراچی( نمائندگان جسارت) امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ حکومت بھارتی ہائی کمیشن کو تالا لگائے اور اسلامی ممالک سے اپیل کرے کہ بھارت کے ساتھ تعلقات ختم کرکے مظلوم کشمیریوں کا ساتھ دیں ۔مشرف دور میں ایل او سی پر لگائی گئی باڑ کو توڑ دیا جائے ۔حکمران کشمیر بنے گا پاکستان کے نعرے ٹھنڈے کمروں میں بیٹھ کر لگاتے ہیں انہیں ایل او سی پر جاکر بھارت کو للکارنا ہوگا۔پاک فوج کی قیادت سے بھی کہتا ہوں کہ جہاد فی سبیل اللہ کے ماٹو کا تقاضا ہے کہ عملاً کشمیریوں کی مدد کی جائے۔قوم کو اپنی فوج پر مکمل بھروسہ اور اعتماد ہے لیکن ہمیں بھارتی فوج کے ناپاک قدم مظفر آباد کی طرف بڑھنے کا انتظا ر نہیں کرنا چاہیے۔ کشمیری عوام کو گھبرانے کی ضرورت نہیں ،پاکستان کے 22 کروڑ غیور عوام اور ایٹمی قوت کا حامل پاکستان آپ کی پشت پر ہے ۔آر ایس ایس والے بدمعاش ہیں مگر ہم مجاہد ہیں اور جہاد پر یقین رکھنے والے موت سے نہیں ڈرتے ۔کشمیر 4 ایٹمی ممالک کے درمیان ہے ۔کشمیر میں اگر جنگ چھڑ گئی تو نہ صرف یہ خطہ اس تباہ کن جنگ کی لپیٹ میں آئے گا بلکہ پوری دنیا اس سے متاثر ہو گی۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے اسلام آباد میں بھارتی ہائی کمیشن کے سامنے کشمیر بچائو مارچ کے شرکا سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ مارچ کے شرکا سے سیکرٹری جنرل جماعت اسلامی پاکستان امیر العظیم ،نائب امیر میاں محمد اسلم ،امیر جماعت اسلامی خیبر پختونخوا مشتاق احمدخان ،صوبہ شمالی پنجاب کے امیر ڈاکٹر طارق سلیم اور دیگر نے بھی خطاب کیا ۔اس موقع پر راجا جواد احمد ،شمس الرحمن سواتی ،سیکرٹری اطلاعات جماعت اسلامی پاکستان قیصر شریف و دیگر بھی موجود تھے ۔کشمیر بچائو مارچ میں جماعت اسلامی کے کارکنوں سمیت عوام نے ہزاروں کی تعداد میں شرکت کی ۔سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ پاکستانی قوم کشمیر کے لیے ہر قربانی دینے کو تیار ہے ۔پاکستانی قیادت کو بزدلی چھوڑ کر غیرت و حمیت کا مظاہرہ کرنا ہوگا۔وزیر اعظم مثالیںٹیپو سلطان کی دیتے ہیں اور پوچھتے شہباز شریف سے ہیں کہ کیا کروں ؟وزیر اعظم واقعی کچھ کرنا چاہتے ہیں تو آئیں میں انہیں راستہ دکھاتا ہوں ۔وہ راستہ پوچھناچا ہیں تو سید صلاح الدین انہیں راستہ دکھانے کو تیار ہے۔انہوں نے کہا کہ حکمران سنجیدگی سے مسئلے کا حل ڈھونڈنے کے بجائے پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں بھی آپس میں لڑتے رہے اور حکومت اور اپوزیشن ایک دوسرے کو گالیاں دیتی رہی ،حکومت اور اپوزیشن کشمیریوں کے لیے کچھ کرنے کے بجائے اپنے مفاد کے لیے لڑ رہے ہیں۔وزیروں اور مشیروں کی تقریروں میں کشمیر کا کوئی ذکر ہے نہ کشمیریوں کے لیے کوئی درد ۔انہوں نے کہا کہ سیاسی قیادت کو اپنی لڑائیاں ایک طرف رکھ کر کشمیریوں کی مصیبت اور پریشانی کا حل ڈھونڈنے کی طرف توجہ دینا ہوگی ۔اس مسئلے کو سبو تاژ کرنے کی ہر کوشش مودی کے حق میں جائے گی۔اگر کشمیر کی آزادی کے لیے جاری مزاحمت ختم ہوئی تو عوام یہی کہیں گے کہ مشرف سے لے کر آج تک کے حکمران اس کھیل میں برابر کے شریک ہیں۔ سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ ہم افغانستان میں افغانوں کی حکومت چاہتے ہیں تاکہ خطے میں امن ہو اور کشمیر کو بھی آزادی ملے ۔افغانستان میں قیام امن کا سب سے زیادہ فائدہ پاکستان کو ہے ،پاکستان کا امن افغانستان کے امن سے وابستہ ہے ۔انہوں نے کہا کہ حکمران آئی ایم ایف کے حکم پر اپنی پالیسیاں تبدیل نہ کریں ۔انہوں نے کہا کہ میں جلد ہی کشمیر ی قیادت کے ساتھ مشاورت سے قوم کو آئندہ کا لائحہ عمل دوںگا۔علاوہ ازیںامیر جماعت اسلامی سینیٹر سراج الحق کی اپیل پر کشمیر میں بھارتی مظالم اور خصوصی حیثیت ختم کرنے کے خلاف جمعہ کو کراچی تا کشمور سندھ بھر میں یوم احتجاج منایا گیا۔ اس سلسلے میں کراچی، حیدرآباد، سکھر، جیکب آباد، لاڑکانہ، شکار پور، ٹھٹھہ، جھڈو، میرپورخاص سمیت متعدد مقامات پر احتجاجی مظاہرے، جلسے،جلوس اور ریلیاںنکالی گئیں جبکہ علما کرام نے اپنے خطبات جمعہ میں بھارتی درندگی کی مذمت اور منظور شدہ قراردادوں میں کشمیری عوام کو حق خود ارادیت دینے کا مطالبہ کیا گیا۔ مقررین نے کہا کہ بھارت نے جنت نظیر وادی کشمیر میں 9 لاکھ فوج کے ذریعے ظلم کے تمام ریکارڈ توڑ کر وادی کو جہنم بنادیا ہے، ان تمام مظالم کے باوجود بھارت کشمیری عوام سے جذبہ حریت اور شوق شہادت و جذبہ جہاد ختم نہیں کر سکا ہے، حالیہ اقدامات بھارت کی بوکھلاہٹ کی کھلی نشاندہی کرتے ہیں، اقوام متحدہ سمیت عالمی ضمیر کو بھارت میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کا نوٹس لینا چاہیے اور حق خود ارادیت دینے کا وعدہ پورا کرنا چاہیے،نوازلیگ، پی پی اور پی ٹی آئی نے کشمیری عوام کو مایوس کیا ہے، حکمرانوں اور اپوزیشن کے غیرسنجیدہ رویے سے بھارت کی حوصلہ افزائی ہورہی ہے۔ شکارپورمیں احتجاجی مظاہرے سے جماعت اسلامی سندھ کے نائب امیر حافظ نصراللہ عزیز ،ضلعی امیر عبدالرحمن کوریجو، قیم ضلع عبدالفتاح سہندڑو نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ایک بار پھر بت پرستوں نے بت شکن غزنوی کی اولاد کو للکارا ہے، حق اور باطل کے اس معرکے میں بت پرستوں کی ناکامی اور بت شکن مجاہدین کی کامیابی یقینی ہے،پاک فوج سنت ابراہیمی پر عمل کرتے ہوئے ایمان، تقویٰ اور جہاد کے موٹو کو سامنے رکھے اور کشمیر کے مظلوم مسلمانوں کی مدد کے لیے نام نہاد سرحدوں کو روندتے ہوئے کشمیر میں بھارتی افواج کو تہ تیغ کردے، پوری قوم اس مقدس مشن میں ان کے شانہ بشانہ لڑنے کے لیے تیار ہے، مودی مذاکرات سے نہیں بلکہ صرف لاتوں سے راہ راست پر آئے گا۔جماعت اسلامی سندھ کے نائب امیر ممتاز حسین سہتو نے خیرپور میں کشمیری عوام کے ساتھ یکجہتی کے لیے نکالی گئی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرکے بھارت نے یہ پیغام دیا ہے کہ امت مسلمہ اس کے نشانے پر ہے، کشمیر میں ہندو انتہاپسندوں کو کھلی چھوٹ دی جارہی ہے کہ وہ کشمیریوں کی مال،جان اور عزتوں کو برباد کرکے انہیں پاکستان کی طرف دھکیل کر کشمیر میں ایک نیا فلسطین بنائیں اور کشمیر کی وادی کو ہندواکثریت میں تبدیل کرکے باقی ماندہ پاکستان کو قحط اور خشک سالی کے ذریعے بنا کسی جنگ کے فتح کرے۔ ٹھٹھہ میں جماعت اسلامی سندھ کے نائب امیر محمد عظیم بلوچ، ضلعی امیر الطاف ملاح، عبدالمجید سموں ودیگر کی قیادت میں احتجاجی مظاہرہ ہوا، مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے عظیم بلوچ نے کہا کہ پاکستان کا بچہ بچہ کٹ مرے گا لیکن ہم کشمیر سے کبھی دستبردار نہیں ہوںگے۔ سکھر میں پریس کلب پر کشمیری بھائیوں سے اظہار یکجہتی ریلی سے ضلعی امیر مولانا حزب اللہ جکھرو ،جھڈومیں جماعت اسلامی کی احتجاجی ریلی سے محمد عمر خان،سینئر صحافی خالد صدف ،حاجی نثار قائم خانی، محمد شبیر خان ،حاجی خورشید علی خان ،مقامی امیر حافظ عابدالرحمن اور محمد محسن نے خطاب کیا۔حیدرآباد میں مظاہرے سے جماعت اسلامی سندھ کے ڈپٹی جنرل سیکرٹری عبدالوحید قریشی نے خطاب کیا ۔
سراج الحق