دو سو بستروں پر مشتمل نئے اسپتال کی تعمیر کی جائے گی، کمشنر سکھر

154

سکھر( نمائندہ جسارت)کمشنر سکھر ڈویژن شفیق احمد مہیسرنے سکھر میں 200 بستروں پر مشتمل نیو ٹیچنگ اسپتال اسکیم کے حتمی منظوری کے لیے پراونشل بلڈنگس کے حکام کو فوری طور پر سمری وزیر اعلیٰ سندھ کو ارسال کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس اسکیم کے لیے سندھ حکومت نے رواں مالی سال 2019-20ء کے دوران 50 ملین روپے مختص کیے ہیں، جبکہ اسکیم کا تخمینہ 2000 ملین لگایا گیا ہے۔ انہوں نے یہ ہدایات کیمپ آفس کمشنر ہائوس میں ترقیاتی اسکیموں کے حوالے سے طلب کیے گئے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے دیں۔ ڈی سی سکھر غلام مرتضیٰ شیخ نے اجلاس کوبتایا کہ 200 بستروں پر مشتمل اسپتال کی تعمیر کے لیے اروڑ آرٹ اینڈ ڈیزائن یونیورسٹی کے قریب زمین مختص کی گئی ہے جہاں پر نئے اسپتال کی تعمیر کی جائے گی۔ کمشنر سکھر ڈویژن نے ہدایت کی کہ اسپتال کی اسٹیٹ آف دی آرٹ تعمیرات کے لیے اعلیٰ سطحی کمیٹی نوٹیفائی کی جائے جو پی سی ون کی منظوری سے لیکر ہر چیز اور تعمیراتی کام کی نگرانی کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ اسپتال کے ڈاکٹرز اور اسٹاف کے اعداد و شمار کے مطابق 3-2 بیڈیڈ فلیٹس تعمیر کیے جائیں گے۔ اجلاس کے دوران ایم ایس غلام محمد مہر میڈیکل کالج ٹیچنگ اسپتال سکھر ڈاکٹر تسلیم خمیسانی نے بتایا کہ کالج کا میل ہاسٹل رواں سال مکمل ہوجائے گا، جبکہ اکیڈمک بلاک کا کام جاری ہے۔ ایم ایس نے نشاندہی کی کہ کالج میں ڈرینج سسٹم نہیں ہے، اس لیے ڈرینج اسکیم کی منظوری دی جائے۔ کمشنر سکھر ڈویژن نے حیرانگی کا اظہار کرتے ہوئے پراونشل بلڈنگس کے چیف انجینئرکو ہدایت کی کہ فوری طور پر کالج کے لیے ڈرینج اسکیم بنائی جائے۔ کمشنر سکھر ڈویژن شفیق احمد مہیسر نے ہدایت کی کہ رواں مالی سال کے دوران کالج کی اسکیم کے لیے 82 ملین روپے ریلیز ہوئے ہیں اس لیے بروقت ٹینڈر کروا کر پیسے خرچ کیے جائیں۔