لاڑکانہ (نمائندہ جسارت) قنبر کے قریب تھانہ ماہی مکول کی حدود میں مغیری برادری کے دو گروہوں میں زرعی زمین کے تنازع پر ڈنڈوں اور اینٹوں کے آزادانہ استعمال سے دونوں گروہوں کے 9 افراد زخمی ہوئے، جن میں مجاہد، غلام شبیر، نذیر، فہد، دائم، اسد، گدا حسین، حبیب اللہ اور احمد بخش شامل ہیں، جنہیں ورثا نے زخمی حالت میں چانڈکا اسپتال کے شعبہ حادثات منتقل کیا، جہاں انہیں طبی امداد دی گئی۔ زخمیوں کے مطابق ان کے برادری کے دو گروہوں میں زرعی زمین کا تنازع کئی سال سے جاری ہے جس پر جھگڑا ہوا۔ لاڑکانہ شہر کے لاہوری محلہ روڈ پر دو موٹرسائیکلوں میں ٹکر کے نتیجے میں یوسف آباد محلہ کے رہائشی 12 سالہ چھٹی جماعت کے طالبعلم فراز دایو اور ان کے چچا زائد بھائی تنویر دایو شدید زخمی ہوئے جنہیں لوگوں نے زخمی حالت میں چانڈکا اسپتال منتقل کیا جہاں انہیں طبی امداد دی گئی۔ ورثا کے مطابق فراز اور تنویر موٹرسائیکل پر سوار ہوکر شہر جارہے تھے کہ لاہوری محلہ روڈ پر تیز رفتار موٹرسائیکل کی ٹکر سے زخمی ہوئے، ایک زخمی کی حالت تشویش ناک ہے۔ رتوڈیرو شہر میں چار روز قبل مسلح افراد کی فائرنگ سے جاں بحق نوجوان نیاز چانڈیو کے قاتلوں کی عدم گرفتاری کیخلاف ورثا خواتین نے پریس کلب کے سامنے مقتول کی تصاویر اور پلے کارڈ ہاتھوں میں اٹھا کر احتجاجی مظاہرہ کرکے نعرے بازی کی۔ اس موقع پر مقتول نوجوان کی والدہ رانی خاتون چانڈیو نے بتایا کہ چار روز قبل بااثر مسلح افراد نے دن دہاڑے رتوڈیرو شہر میں فائرنگ کرکے میرے نوجوان بیٹے نیاز چانڈیو کو بے دردی سے قتل کیا، واقعے کا مقدمہ درج ہونے کے باوجود پولیس انہیں گرفتار نہیں کررہی جبکہ اس ضمن میں ہمارے مردوں نے ڈی آئی جی اور ایس ایس پی لاڑکانہ سے ملاقات بھی کی، تاہم اس وقت تک ملزمان کی گرفتاری عمل میں نہ آسکی ہے۔ ہم پُرامن شہری ہیں اور ہمارا مقصد خون کا بدلہ لینا نہیں بلکہ ملزمان کو سزا دلوانا ہے۔ مقتول کے ورثا نے چیف جسٹس سے اپیل کی کہ معاملے کا ازخود نوٹس لے کر ملوث ملزمان کو کیفر کردار تک پہنچا کر انصاف فراہم کیا جائے۔