چترال(آئی این پی ) چترال میں خودکشیوں کا بڑھتا ہوا رحجان جاری ہے ، سرکاری ملازمین بھی خودکشی کرنے لگے ۔ تفصیلات کے مطابق پولیس لائن چترال میں سپاہی نذر بن شاہ سکنہ گرم چشمہ منگل کے روز سہ پہر چار بجے پستول سے خود کو گولی مارکر خودکشی کرلی۔سپاہی نذر بن شاہ کا اگلے مہینے شادی ہونے والی تھی اور پہلے بھی اس کی شادی کی تاریح تین مرتبہ منسوح ہوچکی تھی کیونکہ رشتے داروں میں کوئی نہ کوئی فوتگی ہوتی تھی۔اس سلسلے میں پولیس کنٹرول روم سے مزید معلومات لینے کی کوشش کی گئی مگر کنٹرول روم کے عملہ نے یہ کہتے ہوئے معلومات دینے سے انکار کیا کہ ان کو افسران بالانے معلومات فراہم کرنے سے منع کیا ہے۔ نذر بن شاہ نے خودکشی کیوں کی اس کی وجہ تفتیش مکمل ہونے کے بعد معلوم ہوسکے گی۔واضح رہے کہ خودکشیوں کا رواں مہینے میں یہ ساتواں واقع ہے۔ نو جولائی کو گرم چشمہ میں ایک نوجوان لڑکی نے خودکشی کرلی۔ دس جولائی کو پرسن میں ایک لڑکی نے اسلئے خودکشی کرلی کہ اس کے امتحان میں نمبر کم آئے۔ بارہ جولائی کو جغور میں ایک لڑکی نے نتیجہ نکلنے کے بعد خودکشی کرلی۔ سولہ جولائی کو جنجیریت کوہ میں ایک لڑکی نے خودکشی کرلی۔ تین دن پہلے ایک اور نوجوان لڑکی نے اورغوچ کے مقام پر پل سے دریا میں چھلانگ لگاکر خودکشی کی کوشش کی۔ تاہم وہاں موجود چند نوجوان لڑکوں نے اسے زندہ نکال دیا۔ اس کے علاوہ بالائی چترال میں بھی خودکشی کا واقعہ رونما ہوا تھا۔ اور تیس جولائی کو پولیس لائن چترال میں ایک سپاہی نے خودکشی کرلی جسکی دس سال ملازمت مکمل ہوچکی تھی۔