نوابشاہ (سٹی رپورٹر) محکمہ تعلیم نے سیکنڈری اسکول کے طلبہ کی تعلیم تعصب کی نظر کردی، تعلقہ سکرنڈ میں گورنمنٹ گرلز ہائی اسکول سکرنڈ ون، گورنمنٹ گرلز ہائی اسکول ٹو اور گورنمنٹ بوائز ہائی اسکول سکرنڈ کے اردو جماعت کے چھٹی سے دہم کلاس کے 750 سے زائد طلبہ کو کتابیں مہیا نہ کی جاسکیں جبکہ سندھی جماعت کے طلبہ کو بھی 50 فیصد کتابیں مہیا کی جاسکیں۔ ڈی او سیکنڈری غلام علی برہمانی نے بتایا کہ نہ صرف تعلقہ سکرنڈ بلکہ ضلع نوابشاہ میں اردو جماعت کی کتابیں ہمیں مہیا ہی نہیں کی گئیں تو ہم طلبہ کو کیسے دے دیں جبکہ سندھی جماعت کے کلاس کے طلبہ کی بھی کتابیں ضرورت سے 70 فیصد کم مہیا کی گئی ہیں۔ تاہم سکرنڈ سمیت تمام تعلقہ کے طلبہ کے حساب سے کتابوں کی مانگ حکام کو بھیج دی گئی ہیں لیکن تاحال اس پر کوئی نظر ثانی نہیں کی گئی۔ گورنمنٹ گرلز ہائی اسکول کی ہیڈ مسٹریس میڈم نجمہ اقبال بھٹی نے بتایا کہ تدریسی عمل شروع ہونے کے باوجود اب تک اردو جماعت کی کتابیں مہیا نہ کی جاسکیں البتہ سندھی جماعت کے طلبہ کی تعداد سے بھی آدھی کتابیں مہیا کی گئی ہیں۔ بار بار ڈیمانڈ لسٹ مانگی جاتی ہے لیکن کتابوں کے مسئلے کو حل نہیں کیا جارہا۔ گورنمنٹ گرلز ہائی اسکول میں سے 20 ہائی اسکولوں میں فیمل اساتذہ کی ضرورت ہے لیکن فقط 13 ہیں اور طالبات کی تعداد 850 ہے۔ اسکول میں فرنیچر کی اشد ضرورت ہے، جس کے لیے بار بار حکام کو کہا مگر ان کے کان پر جوں تک نہیں رینگتی۔ تعلقہ سکرنڈ کے بک ڈسٹریبوشن کمیٹی کے ہیڈ لقمان کیریو کی جانب سے بھی طلبہ کو کتابیں نہ ملنے کا سبب یہ ہی بتایا گیا اور مطالبہ کیا گیا کہ ہماری آواز کو حکام تک پہنچا کر طلبہ کو کتابیں مہیا کروائی جائیں۔