اسلام آباد(نمائندہ جسارت) احتساب عدالت نے مریم نواز کے خلاف نیب کی جعلی ٹرسٹ ڈیڈ کی درخواست مسترد کر دی ہے جبکہ شاہد خاقان عباسی کو 13روزہ ریمانڈ پر نیب کے حوالے کر دیا ۔ تفصیلات کے مطابق مریم نواز کے خلاف ایون فیلڈ ریفرنس میں جعلی ٹرسٹ ڈیڈ پیش کرنے سے متعلق کیس کی سماعت احتساب عدالت اسلام آباد کے جج محمد بشیر نے کی۔ڈپٹی پراسیکیوٹر جنرل نیب سردار مظفر عباسی نے عدالت میں دلائل پیش کرتے ہوئے کہا کہ ایون فیلڈ ریفرنس میں ٹرسٹ ڈیڈ جعلی تھی، مریم نواز نے کہا تھا کہ عدالت کا دائرہ اختیار نہیں لیکن یہ عدالت کا خصوصی دائرہ اختیار ہے۔اس دوران مریم نواز نے نیب پراسیکیواٹر سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ آپ کو ایک سال کا عرصہ کیوں لگا عدالت کو یاد دلانے میں؟ نیب پراسیکیواٹر نے جواب دیتے ہوئے کہا کہ وہی بتا رہا ہوں۔مریم نواز نے نیب پراسیکیوٹر سے کہا کہ آپ نے تھوڑی سی دیر کر دی، بس ایک سال جس پر نیب پراسیکیوٹر نے جواب دیا کہ دیر آید، درست آید۔ مریم نواز کے وکیل امجد پرویز ایڈووکیٹ نے دلائل پیش کرتے ہوئے کہا کہ ہروقت بندہ درست نہیں آتا۔امجد پرویز ایڈووکیٹ کا کہنا تھا کہ احتساب عدالت میں درخواست دائر کرنا نیب کا اختیار نہیں تھا بلکہ یہ عدالت کے خصوصی دائرہ اختیار میں آتا ہے اور درخواست دائر کرنے کی 30 روز کی قانونی مدت بھی ختم ہوچکی لہٰذا نیب کی درخواست ناقابل سماعت قرار دیا جائے۔احتساب عدالت نے فریقین کے دلائل سننے کے بعد مریم نواز کے خلاف نیب کی جانب سے دائر جعلی ٹرسٹ ڈیڈ ریفرنس کی درخواست ناقابل سماعت قرار دیتے ہوئے خارج کردی۔مریم نواز نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ مسلم لیگ ن کے جتنے قائدین کو گرفتار کرنا ہے کرلیں، ڈرنے والے نہیں۔مریم نواز کا کہنا تھا کہ ہم سے بات چیت کے لیے متعدد بار رابطہ کیا گیا لیکن ہم نے بات چیت نہیں کی کیونکہ میں اور میاں صاحب بات چیت کے لوازمات پورے نہیں کرسکتے۔اس دوران ایک صحافی نے سوال کیا کہ وہ کون سے لوازمات ہیں جو پورے نہیں کر سکتے ؟مریم نواز نے جواب دیتے ہوئے کہا کہ بات چیت کے لیے اصولوں کی قربانی دینی پڑتی ہے جس کے لیے تیار نہیں۔فیڈرل جوڈیشل کمپلیکس کے باہر سیکیورٹی کے غیر معمولی انتظامات کیے گئے ہیں جب کہ غیر متعلقہ افراد کو عدالت کے احاطے میں داخلے کی اجازت نہیں ہو گی۔یاد رہے کہ نیب نے مریم نواز کے خلاف احتساب عدالت میں درخواست دائر کر رکھی ہے کہ انہوں نے ایون فیلڈ ریفرنس میں جعلی ٹرسٹ ڈیڈ پیش کی لہٰذا جعلی دستاویزات پر ٹرائل کیا جائے۔سابق وزیراعظم نواز شریف کی صاحبزادی نے اسلام آباد روانہ ہونے سے قبل ٹوئٹر بیان میں عمران خان پر تنقید کرتے ہوئے یہ بھی کہا کہ پوری مسلم لیگ ن کو بھی گرفتار کر لو، ملک تم پھر بھی نہیں چلا سکتے۔مریم نواز کا مزید کہنا تھا کہ اپنی نااہلی اور ناکامی کا جواب تو تمہیں عوام کو دینا ہی پڑے گا۔
مریم نواز
اسلام آباد ( نمائندہ جسارت) ایل این جی کوٹہ اسکینڈل کیس میں سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کو احتساب عدالت نے جسمانی ریمانڈ کی استدعا منظورکرتے ہوئے نیب کے حوالے کردیا، اس موقع پر شاہد خاقان عباسی نے وکیل کی خدمات لینے سے انکار کر دیا، انہوں نے کہا کہ میں اپنی وکالت خود کروں گا۔احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے سابق وزیراعظم سے سوال کیا کہ آپ کیا کہنا چاہیں گے؟ جس پر سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ میرا 90 روز کا ریمانڈ دیں تاکہ میں نیب کو کیس سمجھا سکوں۔ ان کا کہنا تھا کہ نیب کو تاحال ایل این جی کیس سمجھ ہی نہیں آیا۔ انہوں نے جج سے درخواست کی کہ مجھے گھر سے پرہیزی کھانا منگوانے کی اجازت دی جائے۔دوران سماعت نیب نے مؤقف اختیار کیا کہ شاہد خاقان عباسی کو گزشتہ روز ایل این جی کیس میں گرفتار کیا۔نیب کی جانب سے جسمانی ریمانڈ کی استدعا کیے جانے پر عدالت نے شاہد خاقان عباسی کو 13روز جسمانی ریمانڈ پر نیب کے حوالے کر دیا۔ عدالت نے یکم اگست کو شاہد خاقان عباسی کو دوبارہ عدالت کے سامنے پیش کرنے کا حکم بھی دیا۔سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کو نیب نے لاہور میں ٹھوکر نیاز بیگ سے حراست میں لیا تھا جس کے بعد شاہد خاقان عباسی کو لاہور سے اسلام آباد منتقل کیا گیا تھا۔نیب ذرائع کے مطابق سابق سیکرٹری پیٹرولیم عابد سعید کے وعدہ معاف بننے پر گرفتاری عمل میں لائی گئی۔ واضح رہے کہ مسلم لیگ ن کے دور حکومت میں اُس وقت کے وزیر پیٹرولیم شاہد خاقان عباسی نے قطر کے ساتھ ایل این جی درآمد کرنے کا معاہدہ کیا تھا، اس حوالے سے ان پرالزام عاید ہے کہ انہوں نے ایل این جی کی درآمد اور تقسیم کا 220 ارب روپے کا ٹھیکا دیا جس میں وہ خود حصہ دار ہیں جبکہ سابق وزیراعظم کا نام بھی ایگزٹ کنٹرول لسٹ (ای سی ایل) میں شامل تھا۔دو روز قبل قومی احتساب بیورو کی جانب سے شاہد خاقان عباسی کو ایل این جی ٹرمینل کا ٹھیکا مخصوص کمپنی کو دینے پر تحقیقات کے لیے طلب کیا گیا تھا لیکن وہ نجی مصروفیات کے باعث گزشتہ روز نیب آفس میں پیش نہیں ہوئے جس کے بعد انہیں گزشتہ روز حراست میں لے لیا گیا تھا۔
شاہد خاقان
اسلام آباد: نائب صدرمسلم لیگ ن مریم نواز پیشی کے لیے احتساب عدالت آرہی ہیں