سراج الحق کی جانب سے ڈاکٹر عافیہ سے متعلق قرارداد سینیٹ میں جمع

144

لاہور(نمائندہ جسارت)امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق کی طرف سے ڈاکٹر عافیہ صدیقی سے متعلق سینیٹ سیکرٹریٹ میں جمع کرائی گئی قراردادمیں کہا گیاہے کہ یہ ایوان پاکستانی شہری ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی امریکا میں ناحق قید کے 16سال مکمل ہونے پر انتہائی دکھ اور افسوس کا اظہار
کرتا ہے۔یہ ایوان اس امر پر بھی افسوس کا اظہار کرتا ہے کہ ڈاکٹر عافیہ کی رہائی کے لیے گزشتہ سالوں میں حکومتوں کی طرف سے کئی مواقع ضائع کیے گئے۔یہ ایوان حکومت کی توجہ سینیٹ آف پاکستان کی قرارداد نمبر 399 مورخہ 15 نومبر 2018ء کی طرف مبذول کراتا ہے جوکہ متفقہ طور پر منظور کی گئی تھی اور جس میں سفارش کی گئی تھی کہ ڈاکٹر عافیہ کی رہائی کے لیے حکومت ٹھوس اقدامات اٹھائے۔قرار داد میں کہا گیا ہے کہ سینیٹ کا یہ ایوان گزشتہ سال قومی اسمبلی کی انسانی حقوق کی قائمہ کمیٹی میں چیئرمین نیب کی طرف سے اس بیان پر کہ ’’مشرف دور میں 4 ہزار افراد ڈالرز لے کر بیرونِ ملک کے حوالے کیے گئے‘‘ کی تحقیق کا بھی مطالبہ کرتا ہے۔ چیئرمین نیب کا یہ بیان اُس خدشے کو تقویت دیتا ہے کہ ڈاکٹر عافیہ کو بھی ڈالرز کے عوض امریکا کے حوالے کیا گیا۔سینیٹ آف پاکستان کا یہ ایوان یاددہانی کراتا ہے کہ مورخہ 21اگست 2008ء کو قومی اسمبلی کے ایوان میں موجودہ وزیر خارجہ جو کہ اس وقت بھی وزیر خارجہ تھے ،ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی رہائی کے لیے متفقہ قرارداد منظور کرا چکے ہیں۔یہ ایوان وزیر اعظم پاکستان کے آئندہ طے شدہ دورۂ امریکا کے موقع پر ڈاکٹر عافیہ کی رہائی کو ترجیح اول کے طورپر رکھنے کا مطالبہ کرتا ہے اور اُمید کرتا ہے وزیر اعظم پاکستان قوم سے اپنے کیے گئے انتخابی وعدہ کو پورا کرتے ہوئے ڈاکٹر عافیہ صدیقی کو پاکستان واپس لانے کے لیے نتیجہ خیز مذاکرات کریں گے۔یہ ایوان مطالبہ کرتا ہے کہ ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی باعزت وطن واپسی تک امریکا کے کسی بھی مطالبے کو کسی صورت تسلیم نہ کیا جائے۔
ڈاکٹر عافیہ