محکمہ جنگلات کی زمینوں پر قبضے چھڑانے کیلیے موثر اقدامات کیے جائیں،داؤد پوتہ

290

حیدر آباد (اسٹاف رپورٹر) انڈس ڈیولپمنٹ آرگنائزیشن کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر زین دائود پوتہ نے حیدرآباد پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے مطالبہ کیا کہ محکمہ جنگلا ت کی زمینوں پر ہونے والے قبضے خالی کرانے سمیت جنگلات کی بحالی اور ملازمین کے تحفظ کے لیے موثر اقدامات کیے جائیں۔ انہوں نے بتایا کہ محکمہ جنگلات سندھ کی ساڑھے آٹھ لاکھ ایکڑ سے زائد زمین ہے، جس میں سے 90 فیصد زمین پر منتخب اسمبلی ممبران، سیاسی جماعتوں کے سربراہان، پولیس افسران اور با اثرافراد قابض ہیں جبکہ زمین خالی کرانے کے لیے محکمہ جنگلات کی کارروائی جاری ہے اور زیر قبضہ زمین کا کچھ حصہ بھی خالی کرالیا گیا ہے لیکن عدالتی حکم کی پاسداری کر تے ہوئے با اثر افراد سے محکمہ جنگلا ت کی زمین خا لی کرانے کے دوران چھوٹے ملازمین اور سول سوسائٹی کے نمائندوں پر قاتلانہ حملے کرانے سمیت منشیات کے جھوٹے کیس درج کرا کر ہراساں کیا جارہا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ حال ہی میں حیدرآباد کے میانی فاریسٹ کی زمین پر قبضہ کرنے والے ڈی آئی جی خادم حسین رند کے کہنے پر حیدرآباد پولیس نے محکمہ جنگلات کے ٹریکٹر ڈرائیور رحمت اللہ بروہی کو سی آئی اے پولیس کے ذریعے گرفتار کرا کر ہاف فرائی کرنے اور منشیات کے جھوٹے کیس میں ملوث کرنے کی کوشش کی لیکن محکمہ جنگلات کے افسران اور سول سوسائٹی کے نمائندوں کی کوشش کے بعد 24 گھنٹوں کے اندر ٹریکٹر ڈرائیور رحمت اللہ بروہی کو آزاد کرالیا گیا۔ اسی طرح سماجی تنظیم کے رہنما آچر راجڑ کیخلاف بھی جوئے کا جھوٹا کیس درج کیا گیا ہے جبکہ خیبرانی جنگلات کی زمین خالی کرانے کی جدوجہد میں آئی ڈی او جی بشیر خیبر، امیر بخش کھوسو اور دیگر کیخلاف بھی ڈکیتی کے جھوٹے کیس درج کیے گئے ہیں اور چار بار حملے بھی کیے گئے ہیں، با اثر افراد کی جانب سے زمین سے قبضہ خا لی کرانے کی کارروائیوں سے دور نہ رہنے کی صورت میں قتل کی دھمکیاں بھی دی جارہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کی جانب سے محکمہ جنگلات کی زمین خالی کرانے سمیت جنگلات کی بحالی کے لیے کوئی حکمت عملی تشکیل نہیں دی گئی ہے۔ جنگلات کی زمین پر بااثر افراد کا قبضہ ہونے کے سبب حکومت سندھ زمینوں پر قبضے ختم کرانے کے معاملے سے لا تعلق بنی ہوئی ہے۔