حیدر آباد (اسٹاف رپورٹر) ماڈل ٹرائل کورٹ فرسٹ ایڈیشنل سیشن جج محمد احسان خان درانی کی عدالت نے محمد طارق شیخ نامی نوجوان کو قتل کرنے کے بعد اس کی لاش کو مکی شاہ تھانے کی حدود کینٹ قبرستان کے قریب پھینک کر جلانے کے مقدمے میں ملوث تین ملزمان انیل ولد جمیل عباسی سکنہ کچا قلعہ شاہ فیصل کالونی، محمد فہیم ساکن لیاقت کالونی اور عمران کو شک کا فائدہ دیتے ہوئے بری کرنے کا حکم سنایا ہے۔ تھانہ پھلیلی پر یکم جنوری 2013ء کومتقول کے بھائی نے اپنے بھائی کی گمشدگی کی رپورٹ درج کرائی تھی اور مقدمے کے ایک روز بعد مقتول کی لاش کینٹ قبرستان کے قریب کمبل میں لپٹی ہوئی جلی ہوئی ملی تھی۔ پھلیلی پولیس نے ملزمان سے متعلق چالان پیش کرتے ہوئے کہا تھا کہ رقم کے تنازع پر فہیم نے انیل کے ساتھ مل کر مقتول طارق شیخ کو اپنے گھر بلا کر ہتھوڑی کے وار کرکے قتل کیا اور لاش کو کمبل میں لپیٹ کر کینٹ قبرستان پھینک کر جلا دیا تھا۔